موجودہ مملکتی وزیراور سابق ایڈیٹر اکبر کے خلاف کچھ خاتون صحافیوں نے بطور صحافی کام کے دوران جنسی ہراسانی کا شکار ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔
نئی دہلی۔کانگریس پارٹی نے منگل کے روز مرکزی مملکتی وزیر ایم جے اکبر کے خلاف لگائے گئے جنسی ہراسانی کے الزامات کے متعلق تحقیقات کا مطالبہ کیااور خارجی وزیرسشما سوارج سے بھی سوال کیاکہ کیا حکومت ان کے خلاف کوئی کاروائی کرے گی
۔کیونکہ ہندوستان بھر میں می ٹو مہم چل رہی ہے تبموجودہ مملکتی وزیراور سابق ایڈیٹر اکبر کے خلاف کچھ خاتون صحافیوں نے بطور صحافی کام کے دوران جنسی ہراسانی کا شکار ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔
ان کے خلاف الزامات پر کسی قسم کا اکبر کی جانب سے اب تک کوئی ردعمل سامنے نہیں آیاہے‘ سشما سوراج سے بھی رپورٹرس نے سوال کیاتو اس کو نظر انداز کردیا گیا ہے۔
معاملے پر اپناردعمل پیش کرتے ہوئے کانگرس نے اس کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔کانگریس ترجمان منیش تیواری نے رپورٹرس سے کہاکہ ’’یہ نہایت حساس معاملہ ہے جس پر منسٹر کوبات کرنا چاہئے۔ خاموشی کوئی راستہ نہیں ہے۔ اس معاملہ کی جانچ ہونی چاہئے۔
ہم اپنے سوال میں چاہتے ہیں کہ منسٹر اور وزیراعظم دونوں اس پر جواب دیں‘‘۔ اپنی روزانہ کی روایتی پریس کانفرنس میں پارٹی ترجمان سمبت پترا کئی سوالات کا جواب دیا مگر اس سوال پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔
می ٹو تحریک نے ملک بھر کی خواتین کو ان کے ساتھ ہوئے جنسی ہراسانی کے واقعات کو منظرعام پر لانے کا ایک موقع فراہم کیا ہے۔
اس کی شروعات بالی ووڈ ادکارہ تنو شری دتا سے ہوئی انہوں نے کہاکہ مبینہ طور پر نانا پاٹیکر نے اس کے ساتھ 2008میں ایک فلم کی شوٹنگ کے دوران جنسی بدسلوکی کی تھی۔ اس کے بعد سے کئی عورتیں برسرعام آکر اپنے ساتھ ہوئی جنسی بدسلوکی کا تجربہ بیان کیا ہے۔