امرتسر-پنجاب کانگریس کے صدر اور رکن پارلیمنٹ سنیل جاکھڑ نے کہا ہے کہ کانگریس پارٹی وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف پارلیمنٹ میں تحریک مراعات شکنی لائے گی۔مسٹرجاکھڑ نے آج یہاں نامہ نگاروں سے کہا کہ یہ تجویز اس لئے لائی جائے گی کیونکہ مسٹر مودی نے گزشتہ روز دھرم شالا ریلی میں سابق وزیراعظم من موہن سنگھ کے خلاف کسانوں کے قرض معافی کے سلسلے میں جھوٹ بولا تھا۔
ایسا کرکے انہوں نے لوگوں کو گمراہ کیا ۔مسٹر جاکھڑ نے کہا کہ سابق من موہن حکومت نے کسانوں کا 72ہزار کروڑ روپے کا قرض معاف کیا تھا۔ڈاکٹر من موہن سنگھ بین الاقوامی سطح کے لیڈر ہیں۔ان کی اقتصادی پالیسیوں کو بین الاقوامی سطح پر سراہا جاتا ہے ۔
اس کے برعکس بی جے پی نے گزشتہ لوک سبھا الیکشن سے پہلے کسانوں سے جو وعدے کئے وہ ابھی تک پورے نہیں ہوئے ۔کانگریس کے ریاستی صدر نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے سوامی ناتھن کمیشن کی رپورٹ کو نافذ کرنے کا وعدہ کیاتھا لیکن نہ تو اسے نافذ کیا اور نہ ہی کسانوں کو ان کی فصلوں کی صحیح قیمت دلوائی۔آلو سڑکوں پر بکھرے پڑے ہیں اور کسان پریشان ہیں۔
انہوں نے مودی حکومت کو جملے بازی کی حکومت قرار دیتے ہوئے کہا کہ لوگوں کے کھاتوں میں اب تک 15لاکھ روپے نہیں آئے ۔یہ حکومت عام لوگوں کی نہ ہوکر خاص لوگوں کی حکومت ثابت ہوئی ہے کیونکہ خاص لوگوں کے ہی کروڑوں روپے کے قرض معاف کئے گئے ۔غریب کے قرض تو معاف نہیں ہوسکے ۔یہ حکومت کسان مخالف اور اقلیتی مخالف ہے ۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر من موہن سنگھ ملک کے لیڈر ہیں کسی پارٹی کے نہیں ۔
ان پر بنی فلم دی ایکسیڈینٹل پرائم منسٹر سے ان کے وقار کو دھکا لگا ہے اور کانگریس اسے چلنے نہیں دے گی۔یہ بی جے پی اور آر ایس ایس کی سازش ہے ۔وہ مطالبہ کرتے ہیں کہ فلم کی فنڈنگ کے سلسلے میں جانچ ہو۔الیکشن کے وقت ایسی فلمیں بنائے جانے کے پیچھے کی سازش صاف ہے لیکن کوئی کتنی کوشش کرلے ڈاکٹر سنگھ کی شبیہ کو خراب کرنے میں کامیاب نہیں ہوگا۔
ان کے مطابق مسٹر مودی کو لے کر مسٹر پھینکوفلم بنائی جائے گی۔مسٹر جاکھڑ نے سابق وزیراعلی پرکاش سنگھ بادل سے وضاحت طلب کی ہے کہ وہ اقلیتی طبقے کے ساتھ ہیں یا اقلیتی مخالف مودی حکومت کے ساتھ ۔بادل صاحب نے دربار صاحب میں جو خدمت کی وہ اپنے بیٹے کی کارگزاریوں کی وجہ سے کی۔بادل صاحب قابل احترام ہیں لیکن بیٹے کی کارستانیوں کی وجہ سے ان کی عزت کو دھکا لگا ہے ۔