کانگریس مسلم یونیورسٹی کے اقلیتی کردار کی لڑائی لڑے گی

محترمہ سونیا گاندھی کی ہیومن چین کے وفد کو یقین دہانی
نئی دہلی،4فروری (سیاست ڈاٹ کام) علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اقلیتی کردار کے معاملے کو کانگریس زور شور سے اٹھائے گی اور موجودہ حکومت سابقہ حکومت کے موقف پر قائم رہنے پر مجبور کرے گی۔ یہ یقین دہانی کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے ہیومن چین کے ایک وفدکو کرائی جس کی قیادت کل ہند کانگریس کے اقلیتی شعبہ کے چیرمین خورشید احمدسیدنے کی۔محترمہ سونیا گاندھی نے وفد سے کہا کہ کانگریس پارٹی موجودہ حکومت کے اے ایم یو کے اقلیتی کردار کے حالیہ موقف کے بار ے میں آگاہ ہے اور کانگریس اس معاملہ کو مضبوطی کے ساتھ ہر محاذ پر اٹھائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی اور حکومت نے ہمیشہ اقلیتوں کے لئے لڑائی لڑی ہے اور اقلیتوں کی اس لڑائی سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی کی اس پر معاملے پر پوری نظر رکھ رہی ہے اور ہر سطح پر اس کا دفاع کیا جائے گا۔

محترمہ سونیا گاندھی نے وفد سے کہا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ایک اقلیتی ادارہ ہے اورمسلمانوں نے اس کے لئے کافی قربانی دی ہے اور اس کے ساتھ کسی بھی طرح کی ناانصافی نہیں ہونے دی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسلمان اس معاملے میں خود کو اکیلا نہ سمجھیں، کانگریس پارٹی کو اس سلسلے میں حکومت کو من مانی نہیں کرنے دے گی۔وفدکے قائد خورشید احمد سید نے محترمہ گاندھی سے اس سلسلے میں پہل کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یہ مسلمانوں کے وقارکا حساس معاملہ ہے اور کانگریس حکومت نے ہی اس ادارہ کو اقلیتی کردار دیا تھا اور اس کی حفاظت کرنے کے لئے آگے آنا چاہئے ۔مسٹر خورشید نے بعد میں الگ سے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت اپنی ناکامی کو چھپانے کے لئے اس طرح کے معاملے کو اٹھارہی ہے تاکہ لوگ کی توجہ حکومت کے کام کاسے ہٹ جائے ۔ اسی کئے این ڈی اے حکومت اور اس کے لیڈر آئے دن طرح طرح کے بیانات دیتے رہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس وقت پورا ملک پریشان ہے اور کوئی طبقہ ایسا نہیں ہے جواس حکومت سے پریشان نہ ہو۔ اس لئے یہ حکومت غیر ضروری موضوع کو ہوا دیتی ہے تاکہ عوام کی توجہ اصل مسائل کی طرف نہ جائے اور حکومت کو اپنی ناکامی چھپانے کا موقع ملتا رہے ۔انہوں نے کہا کہ کانگریس ایسا نہیں ہونے دے گی اور اس معاملے کو بہت زور شور کے ساتھ تمام پلیٹ فارموں پر اٹھائے گی۔ ہیومن چین کے صدر انجینئر محمد اسلم علیگ نے محترمہ سونیا گاندھی کو اے ایم یو معاملے میں موجودہ حالات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ترقی پسند اتحاد حکومت نے 2005میں جو موقف اپنایا تھا موجودہ حکومت اس سے روگردانی کرتے ہوئے اس سے پیچھے ہٹ رہی ہے اور عزیز پاشا معاملے کو دست تسلیم کر رہی ہے ۔ جب کہ اس وقت کی کانگریس کی حکومت اس کے عزیز باشا کیس کے اثر کو ختم کرنے کیلئے 1981میں پارلیمنٹ میں ایک قانون پاس کرکے مسلم یونیورسٹی کا اقلیتی کردار بحال کردیا تھا۔انہوں نے محترمہ گاندھی سے کہا کہ کانگریس نے ہمیشہ مسلمانوں کی لڑائی لڑی ہ