نئی دہلی- بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر لیڈر اور مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے منگل کو یہاں کہا کہ کانگریس ‘بے نامی املاک ’ اور کانگریس کے لیڈروں کے گھر ‘بلیک منی کا اے ٹی ایم’ بن گئے ہیں جہاں سے ہر روز اتنی بڑی تعداد میں بلیک منی نکل رہا ہے
۔ مسٹر نقوی نے یہاں نامہ نگاروں سے بات چیت میں کہا کہ ‘سیاسی تعصب’ کا الزام لگانے کے بجائے کانگریس کو جانچ ایجنسیو ں کے ساتھ ساتھ ملک کے لوگوں کو بھی واضح کرنا چاہئے کہ یہ بلیک منی کہاں سے آیا۔
نیشنل کانفرنس کے لیڈر عمر عبداللہ اور پی ڈی پی کی لیڈر محبوبہ مفتی کے ذریعہ آرٹیکل 370ختم ہونے پر کشمیر میں‘بغاوت’ اور کشمیر کی ‘آزادی’ کی دھمکی دینے پر مسٹر نقوی نے کہاکہ ‘کشمیر آزاد ضرور ہوگا ، پر دہشت گردی، علیحدگی پسندی اور مسٹر عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی جیسے علیحدگی پسندوں کے دوستوں سے ۔
مسٹر نقوی نے کہا کہ جموں وکشمیر کی ترقی کے راستے میں ہر رکاوٹ کو ہٹایا جانا کشمیر کے لوگوں کے مفاد میں ہوگا۔ مسٹر نقوی نے کہاکہ کانگریس اور ایس پی ۔بی ایس پی اتحاد میں فرقہ وارانہ صف بندی کا مقابلہ چل رہا ہے ۔
کانگریس کے صدر راہل گاندھی جہاں وائناڈ میں مسلم لیگ کا جھنڈہ اور جماعت اسلامی کا ایجنڈہ لیکر آگے بڑھ رہے ہیں وہیں دیو بند میں ایس پی۔ بی ایس پی مسلم ووٹروں پر فتوی جاری کرہے ہیں۔ سیکولرازم کے سیاسی سورماؤں میں مقابلہ چل رہا ہے ۔