کانگریس قائدین کی ملاقات خیر سگالی ‘ سیاسی تبادلہ خیال جاری

سر پر ہاتھ رکھنے کے بہانے انتشار پھیلانا ایک ٹولہ کی عادت : علی بن ابراہیم مسقطی کا بیان

حیدرآباد 29 ستمبر ( سیاست نیوز ) ریاست میں اسمبلی انتخابات کیلئے سرگرمیوں کا عملاً آغاز ہوچکا ہے اور شہر کی سیاست بھی گرما گئی ہے ۔ ان سرگرمیوں کے درمیان شہر کا معروف تاجر گھرانہ سرخیوں میں چھایا ہوا ہے ۔ پرانے شہر کے مرحوم ابراہیم بن عبداللہ مسقطی کا گھرانہ مرکز توجہ بنا ہوا ہے جہاں سیاسی قائدین کی مسلسل حاضری ہورہی ہے ۔ کوئی خیر سگالی ملاقات کررہا ہے تو کوئی اس ملاقات سے خائف ہو کر ملاقاتوں میں جٹ گیا ہے ۔ ریاست میں ٹی آر ایس کو اقتدار سے بے دخل کرنے اور عوام کو نجات دلانے کے سنگل پوائنٹ ایجنڈہ پر تیار محاذ میں کانگریس کے ساتھ تلگو دیشم شامل ہوگئی ہے ۔ اس تناظر میں کل صدر پردیش کانگریس مسٹر اتم کمار ریڈی دیگر کانگریسی قائدین کے ہمراہ نائب صدر تلگو دیشم تلنگانہ جناب علی مسقطی سے ملاقات کیلئے انکی قیام گاہ پہونچے ۔ ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں اور نیوز ایڈیٹر سیاست جناب عامر علی خاں بھی موجود تھے ۔ علی مسقطی سے کانگریس پردیش صدر کی ملاقات کو ہر دو قائدین نے خیر سگالی قرار دیا ۔ عظیم اتحاد کی تشکیل کے بعد اس ملاقات کو شہر کی سیاست میں غیر معمولی اہمیت دی جارہی ہے ۔ دو بڑی جماعتوں کا اتحاد اور ایک پلیٹ فارم پر ایک مقصد کیلئے جمع ہونا پرانے شہر کے سیاسی حلقوں میں بے چینی کا سبب بنا ہوا ہے ۔ کل کی ملاقات کی اطلاع پر پیدا حالات نے مقامی جماعت کے صدر کو مسقطی ہاوز پہونچنے پر مجبور کردیا ۔ جہاں صدر نے فرزندان مرحوم جناب ابراہیم بن عبداللہ مسقطی سے ملاقات کی جس میں علی مسقطی شامل نہیں تھے ۔ زیادہ تصویر کشی سے خود کو دور رکھنے سیلفی سے پرہیز کرنے والے ایم پی بڑھ چڑھ کر تصویر کشی اور سیلفی پر مجبور دکھائی دے رہے تھے ۔ بعد ازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے جناب علی مسقطی نے کہا کہ کانگریس قائدین سے ان کی ملاقات خیر سگالی اور طئے شدہ تھی ۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی امور پر تبادلہ خیال اور پالیسیوں کی تشکیل اور حکمت عملی پر غور و خوص جاری ہے ۔ تاہم انہوں نے دیگر قائدین کی ملاقات پر جارحانہ انداز میں کہا کہ گھر آئے مہمان کی مہمان نوازی مسلمانوں کا طریقہ ہے اور عرب مہمان نوازی اس استقبال کا حصہ تھی جو گھر گھس کر آئے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ہر انتخابات سے قبل ایک سیاسی ٹولہ ایسی کوشش کرتا ہے جو سر پر ہاتھ رکھنے کے بہانہ انتشار پھیلاتا ہے ۔ علی مسقطینے کہا کہ چناؤ سے قبل مخصوص گھرانوں کو نشانہ بنانا ان کی پرانی عادت ہے جو ہمیشہ خاندانوں میں پھوٹ ڈالنے کی کوششیں کرتے رہے ہیں ۔ تاہم علی مسقطی نے اپنے خاندان کے مثالی اتحاد کا سے متعلق کہا کہ مسقطی گھرانہ ایک تھا ، ایک ہے اور ایک رہے گا اور ایسی کسی سیاسی چال و سازش کا فرزندان ابراہیم بن عبداللہ مسقطی شکار نہیں بنیں گے ۔ انہوں نے ایسی کوششیں کرنے والوں کو انتباہ دیا اور کہا کہ ان کی حرکتوں سے مسلمان بالخصوص پرانے شہر کے عوام بہ خوبی واقف ہوچکے ہیں ۔ اس موقع پر جناب محمد علی شبیر ، سلیم احمد ، بوسراجو ، شیخ عبداللہ سہیل ، سابق کارپوریٹر محمد غوث ، تلگو دیشم قائد عمر خاں ، ساجد شریف کے علاوہ برادران علی مسقطی ، جناب عرفان مسقطی ‘ جناب منان مسقطی ‘ جناب خالد مسقطی‘ جناب عادل مسقطی اور دیگر موجود تھے جنہوں نے مہمانو ںکا پرتپاک استقبال کیا ۔