کانگریس سے بی جے پی میں شمولیت اختیار کرنیوالے ایم ایل اے سی کے راؤل جی نے کہاکہ’’اگرمسلمان وو ٹ نہیں بھی دیتے تو میں نہیں ہارتا‘‘

گودھرا۔متعلقہ رکن اسمبلی سی کے راؤل جی جو اسی ہفتہ بی جے پی میں شمولیت اختیار کرنے والے ہیں نے پیرکے روز کہاکہ بھگواپارٹی میں ان کی شمولیت مجوزہ اسمبلی انتخابات میں ان پر اثرانداز نہیں ہوسکتی۔یہاں پر اس بات کاتذکرہ ضروری ہے کہ راؤل جی کوراجیہ سبھا انتخابات میں کراس ووٹنگ کرنے کے سبب کانگریس پارٹی سے نکال دیاگیا ہے۔

بی جے پی پارٹی سے ٹکٹ ملنے کے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پارٹی قیادت سے اسکے متعلق اب تک کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔راؤل جی نے کہاکہ ’’ فی الحال میں پارٹی کارکن کی حیثیت سے بی جے پی میں شمولیت اختیار کی ہے۔ پارٹی کیافیصلہ کرتی ہے دیکھا جائے گا‘‘۔

مسلم اکثریتی حلقہ گودھراسے دومرتبہ رکن اسمبلی رہے سی کے راؤل نے کہاکہ’’پہلے میں جے ڈی ( یو) میں تھا۔ پہلے بھی میں نے الیکشن جیتا۔پورے ضلع میں سخت محنت کرنے والا ہوں‘ تمام طبقات سے میرے قریبی تعلقات ہیں۔اگر مجھے اقلیتوں کے ووٹ نہیں بھی ملتے ہیں تو اس کا مجھ پرکوئی اثر نہیں پڑتا‘‘۔اسٹیٹ بی جے پی سربراہ جیتو واگھانی نے بھی کہاہے کہ مسلمان بھی بی جے پی کوووٹ دیں گے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ’’اترپردیش کے نتائج کاایک بارجائز ہ لیں‘ ہماراکام تعلقہ‘نگر پالیاکا‘ اورپنچایت انتخابی نتائج پربھی ایک بارنذر ڈالیں‘ہرشخص بلاتفریق مذہب اورذات پات بی جے پی کے ساتھ ہے۔

مسلمانوں کومعلوم ہے کہ ان کی ترقی بی جے پی کے ساتھ ہی ہے‘‘۔ انہوں نے کہاکہ ’’ کانگریس کی حالت غیرمعمولی قیادت کے لئے دوڑ دھوپ کی ہے‘‘