تلنگانہ میں کانگریس بہ مقابلہ ٹی آر ایس نہیں،کے سی آر کے متکبر خاندان اور عوام کے درمیان مقابلہ، صدر پی سی سی اتم کمار ریڈی کی پریس کانفرنس
غریبوں کو سالانہ 6 پکوان گیس سلینڈرس کی مفت سربراہی
ایس سی، ایس ٹی کے لئے 200 یونٹ مفت برقی
صحافیوں اور غریبوں کو 5 لاکھ روپئے تک مفت علاج
حیدرآباد کیلئے علیحدہ منشور جاری کرنے کا اعلان
ٹی آر ایس دور حکومت میں اقلیتوں کا بہت بڑا نقصان
مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات کے وعدہ کی عدم فراہمی
حیدرآباد۔/5 ستمبر، ( سیاست نیوز) صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی اتم کمار ریڈی نے کہا کہ کانگریس کو برسر اقتدار لایا گیا تو تلنگانہ میں اقلیتوں اور بی سی طبقات کیلئے سب پلان پر عمل کیا جائے گا۔ آبادی کے تناسب سے ان طبقات پر بجٹ خرچ کیا جائے گا۔ تمام مذہبی عبادت گاہوں، مساجد، منادر، گرجا گھروں اور گردواروں کو مفت برقی سربراہ کی جائے گی۔ سطح غربت سے نیچے زندگی گذارنے والے عوام کو سالانہ 6 پکوان سلینڈر مفت تقسیم کرنے اور حیدرآباد کیلئے علحدہ منشور جاری کرنے کا اعلان کیا۔ ایس سی، ایس ٹی طبقات کو راشن شاپس سے مفت چاول تقسیم کیا جائے گا اور گھریلو استعمال کیلئے 200یونٹ تک مفت برقی سربراہ کی جائے گی۔ سرکاری ملازمین، صحافیوں اور غریبوں کی ہیلت اسکیم میں علاج کرانے کی حد کو 2 لاکھ سے بڑھا کر 5 لاکھ تک کیا جائے گا۔ سطح غربت سے نیچے زندگی گزارنے والی تمام غریب عوام کو 5 لاکھ روپئے تک مفت حادثاتی ہیلت انشورنس فراہم کیا جائے گا۔ ہاؤزنگ کے علاوہ دوسرے اور بھی کئی اعلانات کئے ۔ آج گاندھی بھون میں جیون ریڈی کی قیادت والی کمیٹی سے سفارشات وصول ہونے کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یہ اعلانات کئے۔ اس موقع پر قائد اپوزیشن تلنگانہ قانون ساز کونسل محمد علی شبیر، سابق وزراء ٹی جیون ریڈی، ڈی سریدھر بابو کے علاوہ دوسرے قائدین موجود تھے۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ ریاست میں اصل مقابلہ کانگریس اور ٹی آر ایس کے درمیان میں نہیں ہے بلکہ گھمنڈ و تکبر سے سرشار کے سی آر کے خاندان بمقابلہ تلنگانہ عوام ہے، اور جب بھی انتخابات منعقد ہوں گے بدعنوان ٹی آر ایس حکومت کا خاتمہ ہوگا اور کانگریس بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرتے ہوئے حکومت تشکیل دے گی۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ ٹی آر ایس کے 4 سالہ دور حکومت میں اقلیتوں اور بی سی طبقات کا بہت بڑا نقصان ہوا ہے۔ مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات فراہم نہیں کئے گئے ۔ دوسری طرف بی سی طبقات کی فلاح و بہبود پر 25 لاکھ کروڑ روپئے خرچ کا اعلان کیا گیا دونوں وعدوں کو ٹی آر ایس حکومت نے نظرانداز کردیا۔ گزشتہ 4 سال کے دوران 6 لاکھ کروڑ روپئے کا مجموعی بجٹ پیش کیا جس میں پوائنٹ 4 فیصد بجٹ اقلیتوں کیلئے مختص کیا گیا جس میں پوائنٹ 2 فیصد رقم بھی خرچ نہیں کی گئی۔ کانگریس حکومت تشکیل پانے کے بعد اقلیتوں کیلئے سب پلان پر عمل کیا جائے گا۔ آبادی کے تناسب سے اقلیتوں اور بی سی طبقات کی فلاح و بہبود کیلئے فنڈز فراہم کئے جائیں گے۔ اقلیتی بیروزگار نوجوانوں کو خود مکتفی بنانے کیلئے بڑے پیمانے پر سبسیڈی پر قرض جاری کیا جائے گا۔ مذہبی عبادت گاہوں کو مفت برقی سربراہ کی جائے گی۔ کانگریس کے دور حکومت میں غریب عوام کیلئے اندراماں ہاوزنگ اسکیم کے تحت لاکھوں مکانات تعمیر کئے گئے تھے۔ ٹی آر ایس حکومت نے اس کو سیاسی عینک سے دیکھتے ہوئے تعطل کا شکار بنادیا، بلز کی اجرائی کو روک دیا گیا۔ کانگریس کو اقتدار حاصل ہوتے ہی تمام بقایا جات جاری کئے جائیں گے اور تعمیری کاموں کا آغاز کرتے ہوئے مزید ایک روم کی تعمیر کیلئے 2 لاکھ روپئے دیئے جائیں گے اس کے علاوہ کانگریس ایک اور نئی ہاؤزنگ اسکیم کا اعلان کرے گی۔ غریب عوام کے پاس اراضی ہے تو انہیں مکانات کی تعمیر کیلئے 5 لاکھ روپئے ادا کرے گی یا سرکاری اراضیات پر ڈبل بیڈ روم مکانات تعمیر کرکے دے گی۔ صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی نے ٹی آر ایس کی ڈبل بیڈ روم مکانات اسکیم کو فلاپ اسکیم قرار دیا۔ راشن شاپس سے غریب عوام کو دوبارہ 9 اشیاء سربراہ کرنے کا اعلان کیا۔ ایس سی ایس ٹی طبقات کیلئے مفت باریک چاول سربراہ کرنے اور دیگر طبقات کو باریک چاول سربراہ کرنے کا وعدہ کیا۔ راشن ڈیلرس کو فی کنٹل چاول پر 100 روپئے کمیشن دینے کا اعلان کیا۔ ایس سی، ایس ٹی طبقات کو گھریلو کام کاج کیلئے 200 یونٹ مفت برقی دینے اور عام صارفین کو ٹیلی اسکوپ سسٹم میں شامل کرتے ہوئے برقی بلز کو بڑی حد تک گھٹانے کا وعدہ کیا۔ سطح غربت سے نیچے زندگی گذارنے والے غریب عوام کو سالانہ 6 گیاس سلینڈر مفت دینے کا اعلان کیا۔ لڑکیوں کی تعلیم کو فروغ دینے کیلئے ساتویں جماعت تا انٹر میڈیٹ تک مفت سائیکلیں تقسیم کرنے کا اعلان کیا۔ سطح غربت سے نیچے زندگی گذارنے والے غریب کو 5 لاکھ روپئے تک مفت حادثاتی انشورنس فراہم کرنے کا اعلان کیا۔ سرکاری ملازمین، صحافیوں کے علاوہ غریب عوام کیلئے موجود ہیلت اسکیم میں علاج کرانے کی حد کو 2 لاکھ سے بڑھاکر 5 لاکھ روپئے کرنے کا بھی وعدہ کیا۔ گلف این آر آئیز کی فلاح و بہبود کیلئے 500 کروڑ روپئے کا خصوصی فنڈ مختص کرنے بیرونی ممالک میں تلنگانہ کے مزدور فوت ہوجانے پر نعشوں کو ہندوستان لانے اور ورثاء میں 5 لاکھ روپئے ایکس گریشیا دینے کا اعلان کیا۔ بیرونی ممالک سے بیماریوں میں مبتلاء ہوکر آنے اور یہاں آکر بھی فوت ہونے پر 5 لاکھ روپئے ایکس گریشیا دینے کا اعلان کیا۔ قولدار کسانوں کو بھی حکومت سے تمام سہولتیں فراہم کرنے کا وعدہ کیا۔ حیدرآباد کیلئے علحدہ منشور جاری کرنے اسٹیٹ کے علاوہ اسمبلی حلقہ واری علحدہ علحدہ منشور جاری کرنے کا اعلان کیا۔