حیدرآباد کی ترقی کیلئے کے سی آر کا 30 ہزار کروڑ کا منصوبہ، ٹی آرایس ایم پی کے کویتا کا انتخابی مہم سے خطاب
حیدرآباد 30 جنوری (سیاست نیوز) ٹی آر ایس کی رکن پارلیمنٹ کویتا نے کہاکہ گریٹر انتخابات میں کانگریس ۔ تلگودیشم اور بی جے پی کو ووٹ دینا دراصل ووٹ ضائع کرنے کے مترادف ہے۔ لہذا رائے دہندوں کو چاہئے کہ وہ ٹی آر ایس کو گریٹر حیدرآباد بلدیہ پر اقتدار عطا کرے۔ کویتا نے آج شہر کے مختلف بلدی وارڈس میں ٹی آر ایس امیدواروں کی انتخابی مہم میں حصہ لیا۔ کواڑی گوڑہ، یاپرال اور نریڈمیٹ بلدی ڈویژنوں میں انتخابی مہم چلائی۔ اس کے علاوہ تلنگانہ ڈاکٹرس کے اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے اُن سے ٹی آر ایس کی تائید کی اپیل کی۔ کویتا نے کہاکہ ریاست میں برسر اقتدار پارٹی کو ووٹ دینا عوام کے حق میں بہتر رہے گا کیوں کہ گریٹر حیدرآباد کی ترقی کے لئے حکومت سے فنڈس کی اجرائی ممکن ہوپائے گی۔ اگر عوام اپوزیشن امیدواروں کو ووٹ دیں گے تو وہ ضائع ہونے کے مماثل ہے۔ کویتا نے کہاکہ صرف برسر اقتدار پارٹی ہی حیدرآباد کی ترقی کو یقینی بناسکتی ہے۔ چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ حیدرآباد کی ترقی کے لئے 30 ہزار کروڑ روپئے پر مشتمل جامع ترقیاتی منصوبہ رکھتے ہیں جس کے تحت شہر میں عالمی معیار کی سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ ٹی آر ایس رکن پارلیمنٹ نے حکومت کی جانب سے شروع کردہ مختلف ترقیاتی و فلاحی اسکیمات کا حوالہ دیا اور کہاکہ اُن کی پارٹی منفی سیاست اور الزام تراشی کے بجائے ترقی اور فلاح و بہبود کے ایجنڈہ کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ فلاحی ایجنڈہ اور حکومت کی کارکردگی ٹی آر ایس کی کامیابی کے لئے کافی ہے۔ گریٹر حیدرآباد میں میئر کا عہدہ ٹی آر ایس کا عہدہ ہوگا اور بلدیہ میں اُسے واضح اکثریت حاصل ہوگی۔ اُنھوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ شہر کی ترقی میں خود کو شامل کرتے ہوئے ٹی آر ایس کو کامیاب بنائیں۔ ٹی آر ایس کو بلدیہ میں اقتدار کا ایک بار موقع ملے گا تو شہر کی حالت تبدیل کی جائے گی۔ اُنھوں نے کہاکہ تلگودیشم اور کانگریس کو ریاست میں 60 برس تک اقتدار کا موقع ملا لیکن دونوں پارٹیوں نے شہر کی ترقی اور عوام کے بنیادی مسائل کو نظرانداز کردیا تھا۔