الور ‘ میوات۔ علاقہ میوات ضلع الور وبھر تپوراراجستھان میں پانچ اسمبلی حلقوں میں میومسلمانوں کااثر رسوخ کسی بھی امیدوار کو فتح سے ہمکنار کرانے میں اہم ادا کرتا ہے۔ بھرت پور ضلع کے حلقہ اسمبلی کاماں سے کانگریس کی امیدوار وسابق ایم ایل اے زاہدہ خان نے اپنے بی جے پی حلیف جواہرسنگھ کو394726ووٹوں سے شکست فاش دے کر بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔
زاہدہ کو ایک لاکھ دس ہزار پانچ سو اکیاسی ووٹ ملے جبکہ بی جے پی کے امیدوار جواہر سنگھ کو 71ہزار 105ملے۔
نگر اسمبلی حلقہ انتخابات سے بی ایس پی کے امیدوار واجب علی میو نے بی جے پی امیدواراور روایتی حریف انیتا کو 29ہزار ووٹ سے شکست دی ہے ۔ واضح رہے کہ واجب علی دولوت کی شناخت آسٹریلیا میں چل رہے ان کے کئی تعلیمی اداروں سے ہے۔
واجب علی تعلیمی میدان میں نمایاں کام کررہے ہیں وہ آسڑیلیا میں کئی کالجس چلاتے ہیں۔ میواتمیں تعلیم کے ذریعے انقلابی طور پر تبدیلی ائے ہیں او ریہا ں کی پسماندگی دور ہو‘اس لئے وہ سیاسی میدان میں اترے ہیں اور اپنی دوسری کوشش میں ہی کامیابی سے ہمکنار ہوگئے‘ میوات الور کی تیسری سیٹ رام گڑھ ہے جہاں سے دوران الیکشن ایک امیدوار کے انتقال کگر جانے کی وجہہ سے یہاں الیکشن ملتوی ہوگیا‘ جہاں صفیہ خان کانگریس کی امیدوار ہیں۔
الور کی تحصیل تجارہ سے کانگریس کے امیدوار وسابق وزیرصحت عماد الدین عرف درو میاں تقریبا 25ہزار سے بی ایس پی کے امیدوار سندیپ دایمہ سے ہار گئے ۔
واضح ہے کہ اس شکست کو میوات کے عوام ہضم نہیں کرپارہے ہیں اور اس ہار کے لئے براہ راست سماج وادی امیدوار وفضل حسین میو کو ذمہ مان رہی ہے ان کے یہاں سے عماد الدین کے مقابلے میں آنے سے میو ووٹ بینک تقسیم ہوگیا۔
اس حلقے میں تقریبا 80میوٹ ووٹ ہے جبکہ کشن گڑھ باس میں الور میں کانگریس کے امیدوار ڈاکٹر کرن سنگھ کو بی ایس پی امیدوار دیپ چند کھیریا نے تقریبا9920ووٹوں سے شکست دی ہے۔ واضح رہے کہ کشن گڑ ہ باس میں میوووٹ تقریبا 54ہزار ہیں جو بی ایس پی حمایت میں جانے سے دیپ چند کھیریا فاتح قرارہوئے