کالے ہرن چکارہ کے شکار کا مقدمہ سلمان خان راجستھان ہائی کورٹ سے بری

جودھپور۔25 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) فلم اداکار سلمان خان کو آج زبردست راحت حاصل ہوئی جبکہ راجستھان ہائی کورٹ نے 1998ء کے چکارہ اور سیاہ ہرن کے شکار کے مقدمات میں انہیں بری کردیا۔ سلمان خان مبینہ طور پر عدالت میں حاضر نہیں تھے جبکہ فیصلہ سنایا گیا۔ اطلاعات کے بموجب آج کی سماعت سے قبل جس میں کہا گیا تھا کہ سلمان خان بری کئے جاسکتے ہیں اور ان کی سزائے قید میں کمی کرکے اسے 5 سال بھی کیا جاسکتا ہے جبکہ ایک اور اندازہ یہ لگایا گیا تھا کہ سلمان خان کو مجرم قرار دیا جائیگا اور ان کا ایک وارنٹ جاری کیا جائیگا، انہیں قید بھی کیا جاسکتا ہے۔ قبل ازیں سلمان خان نے ہائی کورٹ میں تحت کی عدالت کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے اپیل داخل کی تھی جس میں شکار کے دو مقدمات میں انہیں الترتیب ایک سال اور پانچ سال کی سزائے قید سنائی تھی۔ سلمان خان اور دیگر 7 افراد پر کالے ہرن اور چکارہ کے شکار کے الزام میں دو مقدمات درج کئے گئے تھے۔ ان میں سے ایک جانور کو 26 ستمبر 1998ء میں جودھ پور کے مضافاتی علاقہ بھاود میں اور دوسرے جانور کو 28 ستمبر 1998ء کو گھوڑا فارمس پر شکار کیا گیا تھا۔ اس وقت سلمان خان ’’ہم ساتھ ساتھ ہیں‘‘ فلم کی شوٹنگ کے سلسلہ میں اس علاقہ میں موجود تھے۔ عدالت نے قبل ازیں کہا تھا کہ اسے سلمان خان کی گاڑی سے کسی قسم کے نشانات دستیاب نہیں ہوئے جو ان جانوروں کے خون کے ساتھ مطابقت رکھتے اور سلمان خان کے قبضے سے یہ جانور بھی ضبط نہیں کئے گئے تھے۔ وکیل دفاع نے بھرپور دلائل پیش کئے تھے کہ جو گولیاں مردہ جانوروں کے جسم سے دستیاب ہوئی تھیں، ایسی گولیاں سلمان خان کی گاڑی سے برآمد نہیں ہوئیں جبکہ محکمہ جنگلات کے عہیدادروں نے ان کی گاڑی کی تلاشی لی تھی۔