کالے دھن کو پوشیدہ رکھنے والوں کے خلاف سخت کارروائی : وزیراعظم

نوٹ بندی فیصلے کے بعد 37 ہزار فرمس کی نشاندہی ، 3 لاکھ لائسنس منسوخ
نئی دہلی ۔ یکم ۔ جولائی : ( سیاست ڈاٹ کام ) : ٹیکس چوری سے بچنے کی کوشش کرنے والے کمپنیوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا انتباہ دیتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ نوٹ بندی کے فیصلے کے بعد سے زائد از 37 ہزار ایسے فرمس کی نشاندہی کی گئی ہے جو ٹیکس ادا کرنے سے گریز کررہے تھے جب کہ دیگر 3 لاکھ فرمس کے لائسنس منسوخ کردئیے گئے ہیں ۔ مودی نے کہا کہ کالا دھن چھپانے اور ان کی مدد کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔ ان کی حکومت نے کالے دھن کو چھپانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا عہد کیا ہے ۔ کسی بھی سیاسی دباؤ سے آزاد ہو کر ہر ایک ٹیکس چوری کرنے والے کو قانون کے دائرے میں لایا جائے گا ۔ آئی سی اے آئی کے یوم تاسیس کے موقع پر چارٹرڈ اکاونٹنٹس سے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے یہ بھی کہا کہ چارٹرڈ اکاونٹنٹس کو بھی ٹیکس چوری کرنے والے افراد کو منظر عام پر لانا ہوگا ۔ ان کے کئی گاہک ٹیکس ادا کرنے سے پہلوتہی کرتے ہیں ۔ مودی نے کہا کہ ان کی حکومت نے سوچھ بھارت ابھیان شروع کیا ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ ہندوستان کی معیشت کو بھی صاف کیا جارہا ہے ۔ اس کے لیے حکومت نے ان لوگوں کے خلاف سخت موقف اختیار کیا ہے جو قوم کو لوٹ رہے ہیں ۔ سی اے کمیونٹی کو سخت پیام دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سی اے ہی اپنے آسامیوں کو ٹیکس سے بچنے کی ترکیب بتاتے ہیں ۔ لیکن ان میں سے صرف 25 فیصد ہی لوگوں کے خلاف کارروائی ہوتی ہے ۔ کئی سالوں سے زائد از 1400 کیسیس زیر التواء ہیں ۔ صرف 32 لاکھ ہندوستانیوں نے 10 لاکھ سے زائد کی آمدنی کا اعلان کیا ہے ۔ جب کہ ان میں سے کروڑہا افراد کی آمدنی توقع سے زیادہ ہے ۔ نوٹ بندی کے بعد کی جانے والی سخت کارروائیوں کے باعث ہی 3 لاکھ رجسٹرڈ کمپنیوں کو بند کردیا گیا جو مشتبہ طور پر معاملت کررہے تھے ۔ حکومت نے ایک ہی جھٹکے میں 1 لاکھ کمپنیوں کے رجسٹریشن منسوخ کردئیے ہیں ۔۔