سوپر اسٹار عامر خان نے کہاکہ1960کاعشرہ کو ہندوستانی سنیما کے لئے سنہری دور سے تعبیرکیااور کہاکہ میری یہ تمنا تھی کہ کاش میں اس دور میں پیدا ہوتا ۔
اس وقت کے آصف اور گرودت جیسے عظیم فنکار فلموں سے وابستہ تھے۔51سالہ اداکار نے کہاکہ اس دور کی فلمسازی ملکی حالات کے پیدوار تھے جس کے باعث فلموں میں مختلف احساسات پیش کئے گئے تھے۔
انہو ں نے بتایا کہ 1960کا عشرہ حقیقی اور بہتر تھا۔اس وقت لوگ‘ سماجی بندھنوں سے آزاد تحریکِ آزادی کی کامیابی کے بعد تقسیم ہند کا المیہ پیش آیا اور اسوقت فلمیدنیا میں تخلیقی صلاحیتو ں کوبروکار لایاگیا جس میں ترقی پسند شعراء ساحد لدھیانیوی او رمجروح سلطان پوری شامل تھے۔
اے کاش میں اس وقت پیدا ہوا ہوتاجس وقت محبوب خان‘ کے آصف اور گرودت بقید حیات تھے۔ عامر خان اپنے چچا فلم ساز ناصر حسین کی سوانح حیات کی تقریب رسم اجراء کے موع پر ایک مذاکرے سے مخاطب تھے۔اس تصنیف کو اکشے منوائی نے تحریر کیاہے۔
اپنے ستاروں کے ساتھ سوال وجواب کے دوران عامر خان نے یہ نشاندہی کی آج فلمی صنعت میں کئی باصلاحیت اور تخلیقی لوگ ہیں جو کے محنت شاقہ سے کام کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور مختلف کہانیوں پر فلمیں بناکر چیالنجس کا سامنا کرتے ہیں حتیٰ کہ بعض لوگ جنون کی حد تک فلمو ں سے پیار کرتے ہیں۔