نئی دہلی۔ کل ہند ملی کونسل کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد منظو عالم نے کہاکہ اترپردیش میں بی جے پی سرکار آنے کے بعد لا اینڈ ارڈر کا مسئلہ مسلسل بڑھتا جارہا ہے اور فرقہ پرستوں کے حوصلے بلند ہوتے جارہے ہیں‘ جب سے یوگی سرکار وجود میں ائی ہے مسمانوں کے خلاف حملہ میں اضافہ ہوگیا ہے اور بجرنگ دل ‘ وشو ہند پریشد اور ہندو یووا واہنی سمیت متعدد ہندو تنظیموں کا مسلمانو کے خلاف حملہ تیزہوگیا ہے
‘ کا س گنج میں گذشتہ 26اور27جنوری کو جچھ ہوا ہے وہ گذشتہ واقعات سے بڑھ کر ہے جہاں بجرنگ دل کے لوگوں نے یوم جمہوری کی تقریب منعقد کررہے مسلم نوجوانوں پر کیا‘ ترنگا اتارکر بھگوا جھنڈے لہرانے کی کوشش ک ی اور ’’ ہندو ہندو ہندوستان‘ مسلمان بھاگو پاکستان‘ ہندو ستان میں رہنا ہے تو وندے ماترم کہنا ہوگا‘‘جیسے اشتعال انگیز نعرے لگائے گئے اور اور افسوس کی بات یہ ہے کہ بی جے پی کے ایم پی دیویندر سنگھ راجپوت سمیت متعدد لیڈروں نے فساد پر قابو پانے کے لئے بجائے بھڑکانے اور ہندو مسلم کے نام پر لڑائی کرانے کاکام کا ‘
پولیس کی موجودگی میں مسلمانوں کے گھروں پتھراؤ کیاگیا‘ دوکانیں نذر آتش کی گئیں او رمسلمانوں کو مارا گیا۔ڈاکٹر منظور نے کہاکہ نریندر مودی اور امیت شاہ مسلمانوں کے خلاف اس طرح کے حملے کرواکر اپنے بھکتوں کی تعداد بڑھانا چاہتے ہیں۔ کیا دیوو یندر سنگھ او ربی جے پی لیڈروں کے خلاف مقدمہ دائر نہیں ہونا چاہئے۔