کاس گنج: یوم جمہوریہ کے موقع پر ہوئے فساد میں فوت شدہ نوجوان چندن گپتا کے رشتہ داروں نے یو پی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے ملاقات کی ۔اور چندن گپتا کو شہید کا درجہ دینے کامطالبہ کیا۔
انھوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ’’ ترنگا یاترا‘‘ کو فوری بند کیا جائے اورعلاقہ میں امن و سلامتی کو یقینی بنایا جائے۔ٹائمس آف انڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے چندن کی بہن نے کہا کہ ’’ ’’ترنگا یاترا‘‘پر فوری روک لگا یا جا نا چاہئے۔
ورنہ اسی طرح سے تشدد بڑھے گا اور اسی طرح لوگ مرتے رہیں گے‘‘۔چندن گپتا کی بہن نے میڈیا سے بات کر تے ہو ئے کہا کہ ’’ وزیر اعلی ٰ نے ہمارے مطالبات کو سماعت کیا لیکن انھوں نے ہمارے اس مطالبہ پر کہ چندن کو شہید کا درجہ دیا جائے اس پر کو ئی رد عمل ظاہر نہیں کیا۔’’ ہم نے ہمارے مطالبات لکھ کر دئے ہیں لیکن وزیر اعلی نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ہم موجو دہ حکو مت سے امید کرتے ہیں کہ یہ حکومت اس معاملہ پر ہمدردانہ غور کریگی‘‘۔
ان کے رشتہ داروں کے ایک فرد نے یہ بات کہی۔چندن کے رشتہ داروں نے یوگی آدتیہ ناتھ سے مطالبہ کیا کہ ان کے بھائی کے قاتلوں کو جلد سے جلد گرفتار کیا جائے اور انہیں سخت سزا دی جائے۔ایک عہدار نے بتا یا کہ یوگی آدتیہ ناتھ نے مقتول کے افراد خاندان کودلاسہ دیتے ہوئے کہا کہ چندن کے قاتلوں کو جلد گرفتار کیا جائیگا۔