کاس گنج تشدد۔بندوقوں اور لاٹھیوں کے ساتھ ہندو نوجوانوں کا ہجوم کمیرے میں قید

کاس گنج۔علاقے میں ہندو نوجوانوں کے ایک گروپ کا ویڈیو تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے ‘جس میں مذکورہ نوجوان ہاتھوں میں لاٹھیاں اور بندوقیں لے کر مسلم اکثریتی والے علاقے کی طرف بڑھ رہے ہیں ۔

کاس گنج تشدد واقعہ میں ایک شخص کی موت اور دیگر دو بری طرح زخمی ہوئے تھے۔ٹائمز آف انڈیامیں شائع خبر کے مطابق ایک سینئر ائی پی ایس افیسر نے کہاکہ پچاس سے زائد نوجوان اس علاقے میں نعرے دیتے ہوئے داخل ہوئے جن میں سے ایک کے ہاتھ میں پستول تھی جبکہ دیگر لاٹھیوں سے لیز تھے۔

اس کے علاوہ ایک کے ہاتھ میں قومی پرچم بھی موجود تھے۔ان لوگوں کو مسلم اکثریتی والے علاقے پر پتھراؤ کرتے ہوئے اور ترانگا یاترا میں حصہ لینے والے نوجوان نے متعدد مرتبہ فائرینگ کرتا ہوا بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

شہری کوتوالی کے ایس ایچ او ریپودامن نے ایک ایف ائی آر درج کیا جس میں کہاگیا ہے کہ ’’مذکورہ نوجوان ( ترنگا یاترا میں شامل) دوسرے طبقے کے لوگوں کو چیالنج کررہے تھے اور ان کے کالونی سے گذرتے وقت بعد وہ لوگ وہیں پر رکے۔

جب پولیس انہیں سمجھانے او رآگے بڑھنے کے لئے مداخلت کی تو ان لوگوں نے پولیس کی بات بھی سننے سے انکار کردیا۔درایں اثنا گولی چلنے کی آواز ائی ‘ جس کے بعد ان لوگوں( یاتراگروپ) کے لوگوں نے دوسرے طبقے کے لوگوں پر پتھراؤ شروع کردیا۔

اور دونوں گروپس کی طرف سے ایک دوسرے پر گولیاں چلانے شروع کردی اوریہاں تک کے دونوں نے پولیس کو بھی اپنا نشانہ بنایا‘‘۔ایک او رپولیس ذرائع کا یہ کہنا ہے کہ ’’ ایک خصوصی تحقیقاتی دستہ چودہ سکینڈ کے اس ویڈیو میں شامل لوگوں کی شناخت کرنے کے لئے ویڈیو کی جاچ کررہا ہے ‘‘۔