ڈی جی وانجارا نے آخر ہرین پانڈیا کا قتل کیوں کرایا؟

کانگریس نے معاملہ کو دوبارہ اٹھاتے ہوئے مطالبہ کیاکہ اس کی جانچ سپریم کورٹ کی نگرانی میں کرائی جائے کیونکہ اب اس کے ثبوت آگئے ہیں ‘ سی بی ائی میں درج بیان کی بنیاد پر کانگریس ترجمان وڈکن نے کہاکہ آخر اس قتل کے معاملہ میں کسی کو کوئی سزا کیوں نہیں ہوئی؟
نئی دہلی۔گجرات کے وزیر داخلہ ہرین پانڈیا کے قتل کا معاملہ ایک مرتبہ پھر سرخیوں میں ہے چنانچہ اب اپوزیشن کانگریس نے مطالبہ کیاہے کہ اس کی جانچ سپریم کورٹ کی نگرانی میں کرائی جائے‘ کیونکہ اب اس معاملے واضح ثبوت آچکے ہیں۔

یہاں ائی سی سی میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے قومی ترجمان ٹام وڈکن نے کہاکہ آپ کو معلوم ہوگا کہ احمد آباد گجرات میں صوبہ کے وزیر داخلہ ہرین پانڈیا کا قتل ہوتا ہے جس پر یہ کہہ دیاجاتا ہے کہ کچھ مسلم نوجوانوں نے ان کا قتل کیا ہے۔ بارہ نوجوانوں کو گرفتار بھی کرلیاجاتا ہے تاہم کچھ دن کیس چلتا ہے اور انہیں چھوڑ دیاجاتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہمارے اس بات کی اطلاع ائی ہے جو کہ سی بی ائی کورٹ میں ایک راجستھان کے گینسگٹر نے اپنا بیان درج کرایاہے۔ اس کے بیان کے مطابق اس وقت کے ڈی جی پی وانجارا نے وزیرداخلہ کا قتل کرانے کے لئے ذمہ داری دی تھی۔

انہوں نے کہاکہ ایک وزیر داخلہ کے قتل کے معاملے کو گجرات کی عدالت میں اتنی جلدی سے ہٹادیاگیا؟انہوں نے کہاکہ سی بی ائی میں پورا بیان تو ریکارڈ نیں کیاگیا‘ لیکن اس میںیہ بیان دیاگیا ہے کہ وزیرداخلہ کو قتل کرنے کا ٹھیکہ سہراب الدین کو دیاگیاتھا جس کا فرضی انکاونٹر کیاگیاتھا۔

انہوں نے کہاکہ یہ خبر ہے کہ اس قت کا پورا منصوبہ اور ٹھیکہ ڈی جی پولیس نے دیاتھا۔ انہو ں نے کہاکہ ڈی جی بھی چھوٹ گئے اور جواس معاملہ میں گرفتار ہوگئے تھے وہ بھی چھوٹ گئے۔ مسٹر وڈکن نے مودی کے لہجہ میں کہاکہ بھائیواور بہنو مجھے یہ بتائے کہ ایک وزیرداخلہ کو مارنے کے بعد کیاکوئی اتنا آسانی سے بچ سکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ شک یہ بھی ہے کہ ان دنوں یہ معلوم نہیں تھا کہ سہراب الدین کا جو فرضی انکاونٹر کیاگیا اور اس کے خلاف بڑے الزام تپے وہ ائی ایس ائی کارکن تھا اور پتہ نہیں کس کس سے لنک تھالیکن حقیقت یہ تھی کہ جو بھی قتل کا ٹھیکہ دیاگیا تھا اس کو دبانے کے لئے اس کو بھی مارا گیا۔

 

کانگریس ترجمان نے کہاکہ وزیرداخلہ کو مارنے کے لئے جو جال بچھایاگیاتھا۔انہوں نے کہاکہ میرا پہلا سوال ہے کہ کیا آپ اس شخص کو وٹنس پروٹکشن دیں گے؟ یا کل آنے والے دنوں میں ان کا بھی کیاہوگا؟ ان کو پروٹکشن دیا جائے گا ان کا کیس بند کیاجائے گا ؟ انہو ں کہ کہاکہ اس کا جواب دینا ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ اس ملک کے وزیرداخلہ اور وزیراعظم کے دفتر کو جواب دینا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ ایک وزیرد اخلہ کو مارا گیا او ریہ کانگریس کا وزیر داخلہ نہیں تھابلکہ بی جے پی لیڈر اور ریاستی وزیر تھا۔

انہوں نے کہاکہ سوال یہ ہے کہ آخر کا رانہیں مارا کیوں گیا؟اس شخص میں ایسا کیاتھا کہ ڈی جی کو قتل کرنا پڑا؟انہو ں نے کہاکہ اس معاملے کی جانچ ہونی چاہئے۔ اس لئے بھی جانچ ہونی چاہئے کہ یہ کوئی عام موت نہیں ہے۔فرضی انکاونٹر ہو ا اور سہراب الدین کی اہلیہ کو بھی مارا گیااور وہ کیوں؟وہ اس لئے کہ وہ اپنے شوہر کو بچانے کی کوشش کررہی تھی۔

انہو ں نے کہاکہ یہ کوئی فرضی انکاونٹر نہیں تھا بلکہ ایک سازش کے تحت قتل تھا ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کو اس پر جواب دینا ہوگا۔مزیدکہاکہ بہت کچھ ریکارڈ پر آیا ہے او رڈی جی پولیس کے پاس تین سو سے اوپر ٹیلی فون کالس ائے ہیں ‘ میں کسی کا نام نہیں لیتا مگر اس ڈی جی پی کو کیاہدایت دی گئی تھی؟

انہوں نے کہاکہ میں سمجھتاہوں ڈی جی پولیس کا آخر کیا مفاد ہوگاکہ وہ وزیرداخلہ کا قتل کرے؟لیکن مفاد تو ہے مگر کس کا مفاد ہے اس پر سوالیہ نشان برقرار ہے۔ لہذا میں چاہتاہوں کہ اس پر سپریم کورٹ سے جانچ کرائی جائے او رمعاملے کو عوام کے درمیان لایاجائے۔

انہو ں نے کہاکہ سابق میں بھی یہ اپیل پر گیاتھا مگر مسترد کردیاگیاتھا کیونکہ ثبوت نہیں تھے لیکن آج اس کے ثبوت آچکے ہیں ۔ ا ب بتائیں کہ یہ معاملہ لیاجائے گا یہ نہیں ‘ یہ پھر گواہ کو بھگادیاجائے گا یا ماردیاجائے گا؟۔