ڈیر ا کیمپس میں ایک سرنگ ملی کو رام رہیم کہ تہہ خانہ سے سادھویوں کے ہاسٹل میں جاتی ہے

سرسا:ضلع گرومت رام راہیم کے قلعہ نما گھر سے سادھویوں کے ہاسٹل میں نکلنے والا ایک خفیہ راستہ ہفتہ کے روز سکیورٹی ایجنسی نے برآمد کیا۔ضلع سرسا میں ڈیرا سچا سودا کے ہیڈکوارٹر کے اندر ہفتہ کے روز دوسرے دن بھی تلاشی مہم کا سلسلہ جاری رہا۔

ایک غیر قانونی پٹاخوں اور کیمیکل فیکٹری بھی تلاشی مہم کے دوران ڈیرا سے دستیاب ہوئے ‘ جس کا سربراہ دو سادھویں کے ساتھ عصمت ریزی کے واقعہ میں بیس سال قید کی سزاء کاٹ رہی ہے۔

اسٹیٹ انفارمیشن اور پبلک ریلیشن ڈپارٹمنٹ ڈپٹی ڈائرکٹر ستیش مہرہ جن کو انتظامیہ نے میڈیا سے بات کرنے کی ذمہ داری تفویض کی ہے نہ بتایا کہ ڈیراآواس جہاں پر ڈیرا سربراہ رہتا تھا اس سے ایک سرنگ دستیاب ہوئی ہے جو سادھوی نیواس تک جاتی تھی۔ا

نہوں نے کہاکہ ’’ ایک فائبر سے بنی سرنگ بھی ڈیرا کے اندر تلاش کے دوران دستیاب ہوئی ہے۔ فائبر سے بنائی گئی سرنگ کو مٹی سے بند کردیاگیا۔ڈیراواس کا سادھوی نیواس سے جڑا ہے‘‘۔انہوں نے کہاکہ’’غیر قانونی طریقے سے چلائی جارہی ایک پٹاخوں کی فیکٹری بھی ہمیں ملی ہے‘‘۔

انہوں نے مزیدکہاکہ اس فیکٹری کو مہر بند کردیاگیا۔ انہو ں نے کہاکہ ہوسکتا ہے فیکٹری میں استعمال ہونے والا کیمیکل بھی تلاشی کے دوران ضبط کیاگیا۔

مہرہ نے کہاکہ تلاشی کے دوران اے کے 47رائفل رکھنے کے لئے استعمال کیاجانا والا ایک خالی ڈبہ بھی برآمد ہوا ہے۔

پنجاب ا ور ہریانہ ہائی کورٹ کی ہدایت کے بعد بھاری پولیس بندوبست کے درمیان میں نیم فوجی دستوں اور سیول انتظامیہ کے ہمراہ ڈیرا سچا سودا کے اندر تلاشی مہم کی ایک روز پہلے شروعات عمل میں ائی ہے۔

ایک غیر رجسٹرڈ لکژری کار اور ممنوعہ کرنسی بھی ایک روز قبل سنگھ کے ڈیرا سے برآمد ہوئے ہے‘ تلاشی مہم میں جٹی ٹیم اس بات کا جائزہ لینے کی کوشش کررہی ہے کہ سرنگ کا استعمال کیا مبینہ طور پر کہے جانے والے خواتین کے جنسی استحصال کے لئے تو نہیں کیاجاتاتھا۔

بارہ گھنٹوں کی طویل تلاشی کے دوران کچھ روم مہر بند کئے گئے ہیں اور ہارڈ ڈسک بھی تحویل میں لے لی گئی ہے‘ اس کے علاوہ کچھ بنا لیبل کی دوائیں بھی ملی ہیں۔

تمام تلاشی مہم کی ویڈیو گرافی ضلع سیشن جج اے اے ایس پاور کی نگرانی میں کرائی جارہی ہے جس کو پنجاب او رہریانہ ہائی کورٹ نے منگل کے روز عدالت کے کمشنر طور پر مقرر کیا ہے۔ڈیرا ہیڈکوارٹر کو جانے والی سڑک پر اب بھی کرفیو نافذ ہے۔کسی بھی غیر ذمہ دار شخص کو ڈیرا کے اندر جانے اجازت نہیں ہے۔ تاہم سرسا میں عام زندگی بحال ہے۔