ڈھاکہ۔یکم جولائی (سیاست ڈاٹ کام) بنگلہ دیشی سکیورٹی فورسیس اور غیرشناخت شدہ بندوق برداروں کے درمیان آج رات شدید لڑائی چھڑ گئی، جنھوں نے ڈھاکہ کے ہائی سکیورٹی والے سفارتی علاقہ گلشن کی ایک مقبول رسٹورنٹ پر ہلہ کردیا جہاں کئی افراد بشمول بیرونی شہریوں کو یرغمال بنالیا گیا ہے۔ ایک پولیس عہدہ دار جو ’ہولے آرٹیسان بیکری‘ کے اندرون سے ’’اللہ اکبر‘‘ کے نعرے بلند کرنے والے بندوق برداروں کی اندھا دھند فائرنگ میں زخمی ہوا، رات دیر گئے اپنے زخموں سے جانبر نہ ہوسکا۔ مسلح اشخاص جن کی تعداد کا صحیح اندازہ نہیں ہوسکا، مقامی وقت تقریباً 9:20 بجے رسٹورنٹ میں گھس پڑے جو تارکین وطن اور سفارتکاروں میں مقبول ہے، اور یکایک فائرنگ شروع کردی۔ پولیس نے کہا کہ کئی بیرونی شہری پاش علاقہ میں واقع رسٹورنٹ میں عین ممکن ہے کہ یرغمال بنا لئے گئے ہیں۔ ریاپڈ ایکشن بٹالین کے سربراہ بے نظیر احمد نے میڈیا والوں کو بتایا کہ ہم اس رسٹونٹ میں روپوش بندوق برداروں کے ساتھ رابطہ قائم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ حملہ آوروں نے رسٹورنٹ کے اندر سے بم بھی پھینکے اور وقفے وقفے سے فائرنگ کرتے جارہے ہیں جس سے پولیس ملازمین اور بعض مقامی افراد بھی زخمی ہوئے ہیں۔نئی دہلی میں ایم ای اے ذرائع نے کہا کہ وہ ڈھاکہ کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔