ڈھاکہ دہشت گرد حملہ میں آئی ایس آئی ملوث‘داعش نہیں

بنگلہ دیشی دہشت گرد عناصر بھی ذمہ دار‘ دولت اسلامیہ پر خوف اور تشدد کی مہم کا امریکی الزام
ڈھاکہ ۔3جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) بنگلہ دیش نے آج اسلام پسند دہشت گردوں کی مقامی تنظیموں اور پاکستان کے محکمہ سراغ رسانی آئی ایس آئی کو ملک کے  بدترین دہشت گرد حملے کا جس میں 20یرغمالیوں کو موت کے گھات اتار دیا گیا ‘ ذمہ دار قرار دیا اور کہا کہ دولت اسلامیہ ( داعش) کا اس واقعہ میں کوئی حصہ نہیں ہے ۔ جب کہ پورے بنگلہ دیش میں دو روزہ قومی سوگ منایا جارہا ہے ۔ بنگلہ دیش کے وزیر داخلہ اسد الزماں خان نے پی ٹی آئی سے بات چیت کرتے ہوئے فون پر کہا کہ میں ایک بار پھر یہ بات واضح کردینا چاہتا ہوں کہ دولت اسلامیہ یا القاعدہ کا بنگلہ دیش میں کوئی وجود نہیں ہے ۔ یرغمال بنالینے کی کارروائی بنگلہ دیشی دہشت گرد تنظیموں کے ارکان یا دولت اسلامیہ کی نہیں اور نہ دیگر کوئی بین الاقوامی دہشت گرد تنظیم اس میں ملوث ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم یرغمال بنانے والوں کو جانتے ہیں ‘ان کے آباواجداد سے بھی واقف ہیں ‘ وہ تمام بنگلہ دیشی ہیں اور اُن کا تعلق بنگلہ دیشی تنظیموں جیسے جماعت المجاہدین بنگلہ دیش سے ہے ۔ دولت اسلامیہ نے یرغمالیوں کی ہلاکت کی ذمہ داری قبول کرلی ہے جن میں بیشتر غیرملکی تھے اور دو پولیس عہدیدار بھی شامل تھے ۔

یرغمال بنانے کا یہ ڈرامہ 11گھنٹے جاری رہا جس کا اختتام اس وقت ہوا جب کہ فوج ہولی ارتھیزن بیکری میں زبردستی داخل ہوگئیں جس میں یرغمالیوں کو رکھا گیا تھا اور چھ حملہ آوروں کو ہلاک اور ایک کو زندہ پکڑ لیا ۔ تاہم اس سے قبل 20یرغمالیوں کو دہشت گردوں نے قتل کردیا تھا ۔ واشنگٹن سے موصولہ اطلاع کے بموجب بنگلہ دیشی رسٹورنٹ پر حملہ کے بعد جس میں 20افراد ہلاک ہوگئے ڈیموریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوار ہلاری کلنٹن نے امید ظاہر کی کہ امریکہ اپنے قدم جمائے کھڑا رہے گا اوراپنے حلیفوں کی دہشت گرد گروپس کے خلاف جنگ میں تائید کرے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری نیک خواہشات اور دعائیں بنگلہ دیشی عوام کے ساتھ ہیں ۔ انہوں نے پُرزور انداز میں کہا کہ دہشت گرد گروپ کی خوف ‘ نفرت اور تشدد کی مہم کامیاب نہیں ہوگی ۔ دہشت گردوں نے بیکری اور رسٹورنٹ پر ڈھاکہ میں حملہ کر کے اس حملہ سے  یاد دہانی کردی  ہے کہ ہم تمام پر حملہ کرنے کی تیاری کی جارہی تھی ۔ ہر دن اُن مقامات پر جو ہمیں بہت عزیز ہیں‘ حملے کئے جارہے ہیں ۔ آج ہم بیک آواز کہہ رہے ہیں کہ خوف ‘ نفرت اور تشدد کی مہم کامیاب نہیں ہوگی اور نہ ہم پسپائی اختیار کریں گے ۔ ہلاری کلنٹن نے آج یہ بیان جاری کیا ۔

 

چین میں زبردست بارش اور زمین کھسکنے سے 98ہلاک
بیجنگ۔3جولائی ( سیاست ڈاٹ کام) چین میں زبردست بارش اور زمین کھسکنے کے واقعہ میں 98 ہلاک اور 800 سے زائد زخمی ہوئے ۔چین کے مشرقی صوبہ چنگسو میں شدید بارش کے باعث زمین کھسکنے کے واقعات رونما ہوئے ۔ موسلادھار بارش ، طوفانی ہواؤں اور سیلاب نے اس صوبہ کے شہر اینچنگ کو شدید متاثر کردیا ہے ۔ کئی مکانات تباہ ہوگئے ہیں ۔ اس علاقہ کے کئی ٹاؤنس زیرآب آچکے ہیں ۔ سرکاری نیوز ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ اب تک یہاں مرنے والوں کی تعداد 98 ہوگئی ہے ۔ 125کیلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں ۔ حکام نے راحت اور بچاؤ کاری کیلئے ٹیمیں روانہ کی ہیں ۔ تقریباً 460000 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے ۔