حیدرآباد /17 اپریل ( سیاست نیوز ) ڈپٹی چیف منسٹر کڈیمس ری ہری نے آج شام دسویں جماعت کے نتائج کا اعلان کردیا ۔ نتائج کا مجموعی تناسب 83.78 فیصد ہے ۔ لڑکیوں نے لڑکوں پر پھر سبقت حاصل کی ہے ۔ لڑکیوں کی کامیابی کا تناسب 85.14 فیصد ہے جبکہ لڑکوں کی کامیابی کا تناسب 82.46 فیصد ہے ۔ 2,125 اسکولس کے صد فیصد نتائج اور 21 اسکولس کے صفر فیصد نتائج برآمد ہوئے ہیں ۔ اضلاع واری سطح پر ضلع جگتیال کو پہلا اور ضلع عادل آباد کو آحری مقام حاصل ہوا ہے ۔ خانگی طور پر امتحان تحریر کرنے والے طلبہ کے مجموعی نتائج 32.83 فیصد برآمد ہوئے ہیں ۔ اس میں بھی لڑکیوں نے لڑکوں پر سبقت بنائے رکھا ہے ۔ لڑکیوں کی کامیابی کا تناسب 36.55 فیصد ہے جبکہ لڑکوں کے کامیابی کا تناسب 30.62 فیصد ہے ۔ ڈپٹی چیف منسٹر کڈیم سری ہری نے بتایا کہ جاریہ سال 2,615 تا 2 اپریل 2018 تک منعقد دسویں جماعت کے سالانہ امتحانات میں ریگولر و خانگی جملہ 5,34,726 امیدواروں نے شرکت کی ۔ جن میں 5,33,701 امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ۔ بی سی ویلفیر اسکولس کی کامیابی کا تناسب 96.18 فیصد جو سرفہرست ، اسٹیٹ ریزیڈنشل اسکولس نے 94 فیصد کامیابی درج کرتے ہوئے دوسرا مقام حاصل کیا ہے ۔ ماڈل اسکولس کو تیسرا سوشیل ویلفیر اسکولس کو چوتھا اور خانگی اسکولس کو پانچواں مقام حاصل ہوا ہے ۔ خانگی اسکولس سے گورنمنٹ ریزیڈنشیل اور سرکاری اسکولس نے بہتر مظاہرہ کیا ہے ۔ 221 امدادی اسکولس میں 11 اسکولس کے صد فیصد نتائج برآمد ہوئے 119 آشرم اسکولس میں 20 اسکولس گورنمنٹ کے 493 اسکولس میں 30 اسکولس میناریٹی ریزیڈنشیل کے 12 اسکولس میں ایک اسکول 5280 خانگی اسکولس میں 1225 اسکولس 4105 ضلع پریشد کے 686 اسکولس کے صد فیصد نتائج برآمد ہوئے ہیں ۔ 4 تا 19 جون تک دسویں جماعت کے اڈوانس سپلیمنٹری امتحانات کا انعقاد کیا جائے گا ۔ 21 مئی تک فیس داخل کی جاسکتی ہے ۔