نئی دہلی۔ایچ آر ڈی کے جونیر منسٹر ستیہ پال سنگھ جنھوں نے حالیہ دنوں میں چارلس ڈراوین کی ارتقاء کے نظریہ کو غلط قراردیکر مسترد کرتے ہوئے تنازع کھڑا کردیاتھا اب وہ سائنس ڈے کے موقع پر منعقدہ تقریب سے ممتازسائنس دانوں اور طلبہ کو خطاب کریں گے۔
دی نیشنل سائنس اکیڈیمی( ائی این ایس اے) دہلی اور انڈین اکیڈیمی آف سائنس بنگلورو کی جانب سے سابق ائی پی ایس افیسر کو تقریب میں مہمانِ خصوصی کے طور پر مدعو کیاگیا ہے جو ’’ ارتقاء اور حیاتاتی کی ہماری زندگیوں میں مرکزیت ‘‘ کے عنوان پر خطاب کریں گے۔اگرچکہ منسٹر مباحثہ میں حصہ نہیں لیں گے مگر وہ ’’ قومی سائنس ڈے ‘ ‘ کی ا فتتاحی تقریب سے خطاب کریں گے جو 1930میں نوبل انعام یافتہ سی وی رمن کی یادمیں’’ رمن ایفکٹ ‘‘ کے طور پر منایاجاتا ہے۔
ائی این ایس اے میں منعقدہ نیشنل سائنس ڈے کے کنونیر اویناش کھارے نے ٹی او ائی کو بتایا کہ وزیر برائے سائنس اینڈ ٹکنالوجی منسٹر ہرش وردھن اور مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر دستیاب نہیں تھے۔انہوں نے کہاکہ سابق میں منسٹر نے کیاکہاتھا اس سے ا ئی این ایس کا کچھ لینا دینا نہیں ہے۔ کھارے نے کہاکہ ’’ کسی کو بھی سابق کے نظریات پر سوالات کھڑے کرنے کا اختیار حاصل ہے۔ ہر کسی کو اپنی ذاتی رائے رکھنے کا حق حاصل ہے۔ منسٹر یہاں پر صرف خطاب کریں گے۔ اس موقع پر منعقد ہونے والی کسی بھی با ت چیت کا بحث کاوہ حصہ نہیں ہونگے‘‘۔
اتفاق کی بات ہے کہ مذکورہ دونوں ادارے نیشنل اکیڈیمی آف سائنس الہ آباد کے ساتھ ملکر ملک کی سائنس سے وابستہ کمیونٹی کے حوالے سے جنوری میں ایک مشترکہ بیان جاری کیاتھا اور سنگھ کے تبصرے کی شدیدمذمت کی تھی او رکہاتھا کہ وزیر کے بیان کی کوئی سائنسی بنیاد نہیں ہے۔
مذکورہ اداروں نے یہاں تک کہہ دیاتھا کہ اسکولی او رکالج کے نصاب سے ڈراوین کے نظریہ کو نکالنے کی تجویز ایک ’’ پسماندگی کاشکار بنانے والا اقدام‘‘ ثابت ہوگا۔مذکورہ منسٹر نے ماضی میں کہاتھا کہ ڈراوین کا نظریہ آدمی پہلے بندر تھا یہ ہم اپنی بچپن کی کہانیوں میں پڑھتے تھے ۔
دراصل انسانی کی شکل میں ہی آدمی زمین پر آیاہے وہ پہلے بھی انسان ہی تھا او راب بھی انسان ہی ہے۔