ڈاکٹر کفیل احمد کی جانچ 7/ جون تک مکمل کرلینے سپریم کور ٹ کی ہدایت

نئی دہلی: اترپردیش ریاست کے گورکھپور شہر کے بی آر ڈی میڈیکل کالج کے معاملہ میں ڈاکٹر کفیل احمد خاں کو سپریم کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔ مفاد عامہ میں داخل کی گئی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے اترپردیش حکومت کو ہدایت دی کہ وہ مقرر وقت پر جانچ مکمل کرے او ران کی تنخواہ بھی بحال کرے۔ جسٹس کشن کول او رجسٹس اندرا بنرجی والی دو رکنی بنچ نے اس معاملہ کی سماعت کی او رمذکورہ بالا فیصلہ سنایا۔ واضح رہے کہ 2017ء اگست میں بی آر ڈی میڈیکل کالج گورکھپور میں آکسیجن کی کمی کی وجہ سے تقریبا ۰۶/ بچو ں کی موت واقع ہوگئی تھی۔ اس معاملہ میں ڈاکٹر کفیل احمد خان کو گرفتار کرلیاگیا تھا او ران پر لاپرواہی برتنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

حالانکہ ان کی ڈیو ٹی بچو ں کے وارڈ میں نہیں تھی۔ لیکن پھر بھی انہوں نے ہمدردی دکھاتے ہوئے اپنے طور سے باہر سے آکیسجنس کا بندوبست کیا۔ لیکن ان بچوں کی موت کا ذمہ دار انہیں ٹھہرایا گیا تھا۔ چنانچہ ڈاکٹر کفیل نے اس کے خلاف الہ آباد ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی تھی۔ اس میں انہوں نے کہا کہ ان پر جھوٹے الزامات عائد کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بچو ں کے وراڈ میں میری ڈیوٹی نہیں تھی لیکن میں نے انسانیت کے ناطے وہاں آکسیجن کا انتظام کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ دوسرو ں کی غلطی کی انہیں سزا دی جارہی ہے میں بالکل بے قصور ہوں ۔ اس کے باوجود انہیں ان کی خدمات سے معطل کردیاگیا۔ ہائی کورٹ میں چلتے اس معاملہ پر ریاستی حکومت تعاون نہیں کررہی تھی۔

ایڈوکیٹ فضیل ایوبی نے مفاد عامہ کے تحت ایک پٹیشن سپریم کورٹ میں داخل کی تھی اور سپریم کورٹ سے درخواست کی تھی کہ ڈاکٹر کفیل احمد خان کی جانچ میں پوری پوری مدد کی ہے کبھی کوئی لاپرواہی نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ پٹیشن میں غیر ضروری تاخیر ہورہی ہے۔ اس پر سپریم کورٹ نے اترپردیش حکومت کو ہدایت دی کہ وہ۷/ جون 2019ء تک ڈاکٹر کفیل احمد کی جانچ مکمل کرلیں۔ اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ کفیل احمد کی تنخواہ بھی بحال کردی جائے۔