پاکستان کی جیل میں قید کی سزا کاٹ رہے نواز شریف کی قلب کے امراض کاشکار ہونے کے بعد حالات’’ بہت خراب ‘‘ ہے۔
چہارشنبہ کے روز اس بات کی جانکاری ڈاکٹر نے دی ہے۔
قلب سے متعلق بیماری کی شکایت کے بعد منگل کے روز لاہور کی جیل میں سات سال کی سزاء کاٹ رہے 69شریف کو کوٹ لاکھ پاٹ جیل اسپتال لے جایاگیا۔طبی جانچ کے بعد انہیں بعد میں اسپتال سے جیل جیل بھیج دئے گئے۔
پنجاب انسٹیٹو ٹ آف کارڈیالوجی لاہور ‘ جہاں پر طبی جانچ کی گئی ہے وہاں کے ڈاکٹرس نے کہاکہ شریف کی حالات ’’ بہت زیادہ خراب نہیں‘‘ تھی ‘ مگر ’’ طبی جانچ کی ضرورت‘‘ ہے تاکہ کارڈیک مشکلات میں اضافہ سے روکا جاسکتا ہے۔
تاہم شریف کے کارڈیالوجسٹ عدنان خان نے ان کی حالات کو ’’ بہت خراب ‘‘ قراردیا اور کہاکہ انہیں بناء کسی تاخیر کے اسپتال منتقل کیاجانا چاہئے۔
خان نے کہاکہ’’ نواز شریف کا جیل میں علاج ممکن نہیں ہے کیونکہ انہیں قلب کا مرض لاحق ہے۔ انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیاجاناچاہئے تاکہ ان کی صحیح دیکھ بھال کی جاسکے‘‘۔
انہوں نے کہاکہ ’’ یہا ں تک خصوصی میڈیکل بورڈ نے بھی جانچ کے بعد کہاتھا کہ انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کردینا چاہئے مگر حکومت نے اس تجویز کو قبول نہیں کیا‘‘۔
شریف کی صحت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کی بیٹی مریم نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہاکہ’’ میرے والد کے ساتھ کیاہورہا ہے اس کے متعلق میری جانکاری کا واحد ذریعہ میڈیاہے‘‘۔
شریف کے بھائی شہباز شریف نے حکومت سے کہاکہ وہ تین مرتبہ ملک کے وزیراعظم رہے شخص کو بہتر طبی سہولتیں فراہم کریں۔
پچھلے ہفتہ شریف کی صحت پر تشویش کا اظہار کرنے کے بعد میڈیکل بورڈ کی تشکیل عمل میں لائی گئی تھی جس نے اپنی رپورٹ میں شریف کی متاثرہ صحت کے متعلق تفصیلات پیش کئے تھے