ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام بھی اسی مدرسہ کی دین تھے۔ مہنت رام داس نے بھی وسیم رضوی کو آرے ہاتھوں لیا

کہاکہ اس ھری کی بیان بازی نہیں کرنی چاہئے‘مدرسوں میں بھی اچھی تعلیم دی جاتی ہے ‘ کئی اچھے افسران اور لیڈران یہاں سے نکلے ہیں۔ لکھنو ۔ اترپردیش شیعہ سنٹرل وقف بورڈ کے چیرمن وسیم رضوی کے مدراس کے تعلق سے دئے گئے متنازع بیانات پر ہندو مذہبی رہنماؤں نے بھی اڑے ہاتھوں لینا شروع کردیا ہے۔ ناکاہنومان گڑھی کے مہنت نے کہاہے کہ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام بھی اسی مدرسہ کی دین تھے۔

انہو ں نے کہاکہ وسیم رضوی کو اس طرح کا بیان نہیں دینا چاہئے۔ مہنت رام داس نے رضوی کے بیان پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ مدارس میں بھی کافی اچھی تعلیم دی جاتی ہے اور وہاں سے کئی اچھے افسران اور لیڈران نکلے ہیں۔ مہنت رامدا ں نے کہاکہ ہمارے سابق صدر جمہوریہ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام جیسی معرز اور قابل ہستیاں بھی انہیں مدرسوں کی دین تھے۔ مہنت رام داس نے یہ باتیں وسیم رضوی کے مدراس کے خلاف حالیہ بیان پر اپنے ردعمل میں کہیں۔ انہو ں نے کہاکہ مدارس کے بارے میں ایسی باتیں کرنے سے وسیم رضوی کو اجتناب کرنا چاہئے۔

واضح رہے کہ وسیم رضوی نے حال ہی میں وزیراعظم اور وزیر اعلی یوپی کو خط تحریرکرکے ان سے مدرسہ بورڈ کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے ایک رپورٹ منسلک کی تھی جس میں مدرسوں کو دہشت گرد پیدا کرنے والا ادارہ بتاتے ہوئے یہاں سے فارغ طلبا وطالبات کو ملک وسماج کے لئے خطرہ بتایا تھا۔ اتنا ہی نہیں ‘ رضوی نے اپنی رپورٹ میںیہاں تک کہاتھا کہ مسلم پسماندگی کی اہم وجہہ مدراس ہی ہیں جو مسلم نوجوانوں کو قومی دھارے سے دور کرتے ہیں۔