چین کے ساتھ خط قبضہ پر چوکسی میں کمی نہیں ہوئی

باہمی بات چیت کے باوجود ہم اپنی ذمہ داری پوری کر رہی ہیں۔ وزیر دفاع نرملا سیتارمن

نئی دہلی 16 ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستان ‘ چین کے ساتھ حقیقی خط قبضہ پر اپنی چوکسی میں کوئی کمی نہیںکر رہا ہے جبکہ انہوں نے کہا کہ سرحد پر امن کی برقراری باہمی جذبہ کے تحت ہو رہی ہے ۔ وزیر دفاع نرملاسیتارمن نے یہ بات کہی ۔ اپنے چینی ہم منصب وئی فینگھے کے ساتھ بات چیت کے تقریبا ایک ماہ بعد سیتارامن نے کہا کہ دونوں ممالک اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور چینی صدر ژی جن پنگ کے مابین ووہان میں جو فیصلے ہوئے تھے ان کی بنیاد پر ہی سرحدات پر امن قائم رہنا چاہئے ۔ انہوں نے پی ٹی آئی سے بات کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ یقینی طور پر ہندوستان ‘ چین کے ساتھ ملنے والی سرحد پر اپنی چوکسی اور نگرانی کو کم نہیں کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ووہان میں ہوئے فیصلوں کے باوجود یہ چوکسی برقرار رکھی گئی ہے ۔ اس سوال پر کہ مودی اور ژی جن پنگ کی ملاقات میں یہ فیصلہ ہوا تھا کہ اپنی اپنی فوجوں کو امن برقرا ررکھنے کی رہنمایانہ ہدایات جاری کی جائیں گی کیا یہ تجاویز کارکرد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ یہ تسلیم کرنا چاہتی ہیں کہ ایسا ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ساتھ ہی ملک کی وزیر دفاع ہونے کے ناطے انہیں اس حقیقت کی فکر بھی لاحق ہے کہ انہیں سرحدات پر نگرانی اور چوکسی کو برقرار رکھنا ہے ۔ فوجی سربراہ جنرل بپن راوت نے جاریہ سال کے اوائل میں کہا تھا کہ اب ہندوستان کیلئے وقت آگیا ہے کہ وہ اپنی مغربی سرحدات سے توجہ ہٹا کر شمالی سرحدات پر مرکوز کرلے ۔ اس تعلق سے سوال پر سیتارامن نے کہا کہ وہ یہ کہنے کی متحمل نہیں ہوسکتیں کہ ہم ایک سرحد کی بجائے دوسری سرحد پر زیادہ چوکس رہیں گے اور نگرانی کرینگے ۔

عدالت سے رجوع ہونے پر عہدیداروںسے شکایت نہیں
11179 ایکڑ اراضی پر ناجائز قبضے ‘ محکمہ قابضین کو ہٹانے سے قاصر:نرملاسیتارامن
نئی دہلی ۔ 16ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) وزیر دفاع نرملا سیتا رامن نے کہا کہ انہیں ‘ ان فوجی عہدیداروں سے کوئی شکایت نہیں ہے ‘جنہوں نے اپنے نقاط نظر مقدمات میں جو مسلح افواج کے خصوصی اختیارات قانون ( افسپا) کے بارے میں ہیں پیش کرنے کیلئے عدالت سے رجوع کیا ہے ۔ وزیر دفاع نے کہاکہ عہدیداروں نے سپریم کورٹ سے رجوع ہونا پسند کیا ‘ تاکہ اُن کی حقیقی کارروائیوں کو افسپا کے تحت تحفظ فراہم کیا جائے ۔ انہوں نے اپنے اندیشوں کا اظہار کیا ہے کہ قانون کی دفعات کو نرم بنانے کا اقدام مرکز کی منظوری کے بغیر حوصلے کمزور کردے گا ۔ انہوں نے کہا کہ شکایات کی یکسوئی ہر ایک حق ہے ‘ ہم یہ کبھی نہیں کہتے کہ اگر آپ کو کوئی شکایت ہے تو آپ کو آواز نہیں اٹھانی چاہیئے ‘ میں ایسا کبھی نہیں کہوں گی ۔ وزیر دفاع نرملا سیتا رامن نے اس مسئلہ پر ان کا موقف دریافت کیا گیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ اب انسانی حقوق کا نقطہ نظر عدالت میں پیش کیا گیا ہے اور عدالت اس درخواست کی مکمل سماعت کررہی ہے ۔ ہر شخص کی شکایت کی سماعت کررہی ہے ۔ اگر عہدیدار اور فوجی محسوس کرتے ہیں کہ ان کو بھی اپنے دلائل عدالت میں پیش کرنے چاہیئے تو ہم انہیں روک نہیں سکتے ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اُن سے کوئی شکایت نہیں ہے ۔ کیونکہ وہ اپنے دل کی بات پیش کررہے ہیں ۔ وہ میدان میں ہیں اس لئے انہیں اپنے حق میں دلائل پیش کرنے کا مکمل حق حاصل ہے ۔ حکومت کی جانب سے وکیل استغاثہ اپنے دلائل پیش کرتا ہے اور ہمیں اُمید ہے کہ عدالت غور سے ان تمام کی سماعت کرے گی ۔ جموں و کشمیر ‘ منی پور اور شمال مشرقی ہند کی کئی ریاستوں میں افسپا نافذ ہے ۔ جس سے فوج کو خصوصی حقوق حاصل ہوتے ہیں اور وہ اپنی کارروائیاں کسی رکاوٹ کے بغیر کرسکتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عرصہ سے لوگوں کا خیال ہے کہ جموں و کشمیر اور شمال مشرق سے اس قانون کو واپس لیا جانا چاہیئے ۔ فوج کی اراضی پر ناجائز قبضوں کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر دفاع نرملا سیتا رامن نے پی اے سی کوبتایا کہ محکمہ دفاع کی 11179 ایکڑ اراضی پر ناجائز قبضے ہیں جنہیں ہٹانے سے وزارت دفاع قاصر رہی ہیں ۔ اس پر اندیشہ ظاہر کرتے ہوئے حکومت کی کمیٹی نے محکمہ دفاع سے رپورٹ طلب کی تھی۔