بیجنگ۔چین انتظامیہ’’ غیرمصدقہ‘‘ حلال لفظ کے لوگوں کا استعمال کرنے کے لئے ملک کے زینجانگ کے مغربی خطہ ارقمی کی تمام ریسٹورنٹس کو ہدایت جاری کی ہے‘ اس اقدام کا مقصد بڑھتی مذہبی شناخت پر روک لگانا ہے۔منگل کے روز منظر عام پر ائی خبروں کے مطابق حلال نشان کا مطلب ہے کہ چین اسلامی اسوسیشن ( سی ائی اے) کی جانب سے ریسٹورنٹس میں دستیاب گوشت کو کھانے کے قابل قراردینا ہے۔
مذکورہ اسوسیشن کمیونسٹ پارٹی کی جانب سے تسلیم شدہ قومی مسلم تنظیم ہے۔ قبل ازیں اسوسیشن نے کہاکہ قرآن اور اسلامی تعلیمات کے مطابق اصلی کھانے کی چیزیں او ر گوشت کے معیار حلال فوڈ ضروری ہے۔اسوسیشن نے اپنے بیان میں کچھ اس طرح کہاہے کہ’’ حلال کھانے کا نشانہ مسلمانو ں حرام کھانے سے روکنے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے۔ فرضی حلال کھاناان کی زندگیوں کو متاثر تو نہیں کرتا مگر دماغی توازن بگاڑ سکتا ہے‘‘۔
زینجانگ یوگور خود مختار خطہ جو کہ لاکھوں یوگورمسلمانوں کا گھر ہے اور انہیں بیجنگ کے شدت پسندوں کی جانب سے نشانہ بنایاگیا تھا کا کہنا ہے کہ تشدد چینی نمائندوں کی پالیسی منصوبے کا حصہ ہے۔
ان کی پالیسی کے مطابق جس میں حجاب ‘ دراڑھی‘ اور رمضان کے روزی رکھنے پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔ ایسے بہت ساری باتیں اور تحدیدات مختلف انداز میں عائد کردئے ہیں جس کا مقصد شدت پسندی اور انتہا پسندی سے چینی مسلمانوں کو محفوظ رکھنے کا حوالہ دیا جارہا ہے۔