چین کی ایسٹرین فلائٹ کے انجن میں سوراخ نمودار ہونے کے بعد سڈنی میں واپس لینڈنگ

چین: چین کی ایک ایسٹرن ائیرلائنس جو شانگھائی کی طرف روانہ تھی اس کے انجن میں سوراخ نمودار ہونے کے بعد سڈنی میں واپس لینڈکرادیاگیا۔فلائٹ 736کے عملے کواتوار کے روز اڑان بھرنے کے بعد جب اس بات کا احساس ہوا کہ ہوائی جہاز کے بائیں انجن کچھ متاثر ہونے کے بعد اس میں سے ہوارس رہی ہے تو فیصلہ لیا کے ہوائی جہاز کو دوبارہ سڈنی میں لینڈ کردیاجائے گا۔

چین ایسٹرن ائیرلائنس کے جنرل منیجر کاتھی زہانگ نے کہاکہ’’ عملے کو جب اس بات کا انداز ہوا کہ بائیں انجن میں کچھ خرابی ہے تو اس نے فوری طور پر سڈنی واپس آنے کا فیصلہ کرلیا۔جہاں پر تمام مسافرین اور عملے کے لوگ محفوظ طریقے سے اتارے گئے‘‘۔ مسافرین نے آسٹریلیائی میڈیا سے کہاکہ انہوں نے کچھ آوازیں سنی اور کچھ جلنے کی بو بھی محسوس کی۔

رولس رائیس کے ترجمان جس نے ہوائی جہاز700کے سیریز تیار کی ہے نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ’’ ہمیں اس واقعہ کے متعلق اطلاع ہے اور ہم اپنے معززگاہکوں اور ساتھیوں کے ساتھ مسلئے کے اسباب تلاش کرنے کی کوشش کررہے ہیں‘‘۔ایک ایویشن ماہر پروفیسر جاسن میڈل ٹوناٹ جو نیو ساوتھ ویلس یونیورسٹی سڈنی میں پڑھاتے ہیں نے کہاکہ یہ انجن کی اصل کمپریسر بلیڈ کے پھٹ کر آگے بڑھ جانے سے ہوتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ’’ جب اس قسم کے چیزیں پیش آتی ہے تو آپ نہیں جانتے کے نقصان کی شروعات کس طرح ہوئی۔ عموما اس کی وجہہ اسکریو ڈھیلے پڑجانے سے ہوتا ہے‘‘۔زہانگ نے کہاکہ’’ ائیرکرافٹ کا انجن کا بڑا مسئلہ ہے ہم چاہتے ہیں کہ حکومت‘ رولس رائیس کمپنی اوردیگر ہیڈکوارٹرس سے اس ضمن میں بات کریں‘‘