چین میں مسلمانوں کے ساتھ بڑھتے مظالم‘ پولیس مسلم عورتوں کے کپڑے کاٹ رہی ہے۔

چین۔زنچیانگ صوبہ میں مسلم اقلیتوں کے ساتھ ظلم وزیادتی کی طویل فہرست میں چینی حکومت نے ایک اور باب کو شامل کرلیا ہے ۔ زنچیانگ صوبہ کے ایغور مسلم اقلیت کے خلاف سرکاری سطح پر بھید بھاؤ میں ائے دن اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

وہیں ہا ہی میں چین کے اس حصہ میں اسکولی طلبہ پر کسی بھی طرح کے مذہبی پروگرام میں شرکت کرنے سے روک لگادی گئی ہے۔ اب چینی پولیس بیچ راستے پر روک پر مسلم خاتون کے لباس کاٹ رہی ہے۔ زنچیانگ کے اس حصہ کو ترکستان کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔

یہاں پر مسلم خواتین کے کپڑے اس لئے بھی کاٹے جارہے ہیں کیونکہ ان کپڑوں کی لمبائی زیادہ ہے۔ڈی او ایم نامی تنظیم کے مطابق چین انتظامیہ ایسا اس لئے کررہاہے کیونکہ انہیں لگتا ہے کہ ایغور مسلم خواتین کا لباس کافی لمبا ہوتا ہے۔

خواتین کے کپڑے کاٹنے کی کئی تصوئیریں سامنے ائی ہیں‘ جس میں دیکھا جارہا ہے کہ جن خواتین کے کپڑے کمر کے نیچے تک ہیں وہی کپڑوں کو کاٹ کیاجارہا ہے۔ غور طلب ہے کہ مشرقی ترکستان وسطی ایشیاء کی ایک تاریخی علاقے ہے۔

یہہ مسلم اکثریتی علاقے ہے‘ جہاں ترک قوم کے ایغور نسل کے لوگ رہتے ہیں ‘اس کو زنچیانگ کے نام سے جانا جاتا ہے۔