ساحلی اور مضافاتی علاقے پانی میں محصور، ریل و روڈ رابطہ منقطع، فوج و بحریہ راحت کاری میں مصروف ، عوام کو شدید مشکلات
چینائی؍ نئی دہلی۔ 2 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) چینائی شہر آج عملاً جزیرہ میں تبدیل ہوگیا اور ٹاملناڈو کے ساحلی علاقے 100 سال میں پہلی مرتبہ اس قدر شدید بارش کے سبب پانی میں محصور ہوگئے۔ چینائی کے مضافاتی علاقے اور پڑوسی اضلاع میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی اور ریاستی دارالحکومت کو ریل و سڑک رابطہ منقطع ہوگیا ہے جبکہ ایرپورٹ کو آج دن بھر کیلئے بند کردیا گیا۔ کل ہوئی شدید بارش نے جہاں شہر اور مضافاتی علاقوںکے علاوہ پڑوسی اضلاع کانچی پورم، تروولور اور کڈلور میں تباہی مچائی ، اس کے بعد صورتِ حال کسی قدر بہتر ہوتی دکھائی دے رہی تھی لیکن آج صبح پھر بارش کا سلسلہ شروع ہوگیا اور عوام کی پریشانیوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔ بارش سے بُری طرح متاثرہ علاقوں تمبارم فوج ، بحریہ ، کوسٹ گارڈ اور این ڈی آر ایف کی ٹیمیں تعینات کردی گئی ہیں۔ راحت کاری کاموں میں پولیس اور فائر سرویسیس کا عملہ بھی سرگرم ہے۔ کوسٹ گارڈ نے شہر کے بعض علاقوں میں کشتیوں سے استفادہ شروع کردیا ہے تاکہ عوام کو محفوظ مقامات کو منتقل کیا جاسکے۔ محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل لکشمن سنگھ راتھوڑ نے کہا کہ انتہائی تیز بارش کا سلسلہ یہاں جاری رہا
اور تاملناڈو میں مجموعی طور پر 35 سینٹی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جس نے کافی تباہی مچائی، تاہم بارش کی شدت میں آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران کسی قدر اور 72 گھنٹوں میں نمایاں کمی واقع ہوگی۔ امکان ہے کہ بارش کا سلسلہ 5تا 7 دن جاری رہے گا۔ جنوبی اضلاع کے مختلف مقامات پر لوگ پھنسے ہوئے ہیں اور چینائی سنٹرل و ایگمور اسٹیشن پر مسافرین بے یارو مددگار ہیں ۔ چینائی میں مضافاتی ریلوے خدمات کو بھی معطل کردیا گیا ہے کیونکہ پٹریوں پر پانی جمع ہوگیا ہے۔ شہر کے بیشتر علاقوں میں احتیاطی اقدام کے طور پر برقی سربراہی معطل کردی گئی۔ اس کے علاوہ اشیائے ضروریہ جیسے دودھ اور پانی کی سربراہی بھی متاثر رہی۔ فضائیہ کے ہیلی کاپٹرس نے بدترین متاثرہ علاقوں میں غذائی پیاکٹس تقسیم کئے۔ سدرن ریلویز نے 16 ٹرینس منسوخ اور 12 دیگر کا رُخ تبدیل کردیا۔ایرپورٹ رَن وے پر پانی جمع ہوگیاہے اور چینائی آنے والی کئی پروازوں کا رُخ بنگلور اور حیدرآباد کی سمت موڑ دیا گیا۔ چینائی ایرپورٹ حکام نے کل صبح 6 بجے تک یہاں تمام سرگرمیاں بند کردینے کا فیصلہ کیا ہے۔ تمام ایرلائینس نے چینائی ایرپورٹ سے اپنی پروازیں منسوخ کردیں اور یہاں پھنسے ہوئے مسافرین کو کافی مشکلات کا سامنا ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے دہلی میں کہا کہ مرکز نے سیلاب کی صورتحال کے پیش نظر فوج ، بحریہ اور این ڈی آر ایف کی ٹیمیں روانہ کی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم نے میمورنڈم جاری کیا اور ہم نے مرکزی ٹیم کو صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے بھیج دیا ہے۔ وزیر دفاع منوہر پاریکر نے کہا کہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے مزید فورس متعین کی جائے گی، تاہم ہمیں فوج کو یہاں لانے میں مشکل پیش آرہی ہے کیونکہ ایرپورٹ بھی بند ہے۔پانی میں محصور عوام کو کافی مشکلات کا سامنا ہے اور سوشیل میڈیا پر بھی عوام ایک دوسرے کو اپنی پریشانیوں سے واقف کرارہے ہیں۔
وزیراعظم نے صورتحال کا جائزہ لیا
وزیراعظم نریندر مودی نے آج ٹاملناڈو میں سیلاب کی صورتحال کا جائزہ لیا اور کابینی رفقاء بشمول وزرائے داخلہ و فینانس سے تبادلہ خیال کیا۔ وزیر پارلیمانی اُمور ایم وینکیا نائیڈو نے لوک سبھا میں بتایا کہ وہ ایوان کو مطلع کرنا چاہتے ہیں کہ وزیراعظم نے آج صبح وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ ، وزیر فینانس ارون جیٹلی اور خود ان کے ساتھ ٹاملناڈو میں سیلاب کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ مودی نے کل چیف منسٹر ٹاملناڈو جیہ للیتا سے بات کی تھی اور مرکز کی جانب سے مکمل تعاون و مدد کا یقین دلایا تھا۔ پارلیمنٹ کے دونوں ایوان میں ارکان نے بارش کی وجہ سے پیدا شدہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا اور ارکان پارلیمنٹ فنڈس سے راحت کاری و باز آباد کاری کی پیشکش کی۔
چینائی ایرپورٹ 6 ڈسمبر تک بند
بارش کے باعث چینائی ایرپورٹ 6 ڈسمبر تک کیلئے بند کردیا گیا ہے۔ ایرپورٹس اتھاریٹی آف انڈیا نے کہا کہ ایرپورٹ پوری طرح پانی میں محصور ہے اور کسی بھی طرح کی خدمات انجام دینا ممکن نہیں۔ اس کے علاوہ محکمہ موسمیات نے آئندہ 72 گھنٹوں تک بارش کی پیش قیاسی کی ہے، جس میں 48 گھنٹے کافی اہمیت کے حامل ہیں۔ ایرپورٹ کا سارا علاقہ پانی میں محصور ہوگیا ہے۔