حیدرآباد۔چیلکور بالاجی مند رکے صدر پجاری نے یہ کہتے ہوئے تنازع کھڑا کردیا کہ انہیں کوئی یکم جنوری2018کے روز مندر کو آنے والا کوئی شخص اگرمندر کے اندر انہیں نئے سال کی مبارکباد پیش کرتا ہے تو وہ اس کو سخت سزا دی جائے گی۔
صدر پجاری نے کہاکہ ’’ یکم جنوری کے روز مندروں کو سجانے کے لئے پیسے لگانا فضول خرچی ہے ‘ کیونکہ اس کا ہندو مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ نیاسال منانا ہندوازم کے خلاف ہے اور کہاکہ ہند و اگادی کو نیاسال منائیں‘ جو کہ تلگو نیاسال ہے‘‘۔ٹی او ائی کی رپورٹ کے مطابق تلنگانہ او رآندھرا میں کئی منادر کے پجاری عقیدت مندوں میںیہ پیغام عام کررہے ہیں کہ وہ اگادی کو نیا سال منائیں۔
وہ یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ یکم جنوری انگریزی نیا سال ہے جو تلگو روایت ‘ تہذیب اورعقائد کے مغائیر ہے۔
#ChilkurBalaji temple in #Hyderabad have cautioned devotees against celebrating the #EnglishNewYear 2018,
You will have to do six sit-ups as atonement if you wish temple priests on January 1, said hereditary priest #Rangarajan #ChilkurBalajiTemple#WishYouHappyEnglishNewYear pic.twitter.com/ysnfB7ubSH— Life In Hyderabad – లైఫ్ ఇన్ హైదరాబాద్ (@LifeInHyd_India) December 28, 2017
ویڈیو وائیرل ہونے کے ساتھ ہی سوشیل میڈیا پر اس کے متعلق چہ میگوئیاں شروع ہوگئی ہیں۔لوگ نے نیا سال تقاریب کے مسلئے پر تبصرہ کرنا شروع کردیا ہے۔
فلم اداکار مہیش کاتھی جس کے فیس بک اور ٹوئٹر پر بہت سارے فالورس ہیں نے بھی اس بحث میں حصہ لیکر پجاری کے بیان کو تنقید کا نشانہ بنایا
https://twitter.com/MaheshhKathi/status/945876464028680192
انہوں نے زوردیا کہ’’ ہم ترقی یافتہ سونچ کے حامل بن کر یکم جنوری کو نیا سال کا جشن کیوں نہیں مناسکتے؟ ہند و مذہب بڑا وسیع ہے اوریکم جنوری کو نئے سال کا جشن منانے سے اس تہذیب پر کوئی اثر نہیں پڑیگا۔ہم مغربی تہذیب سے کیوں خوفزدہ ہیں؟۔ کیاہم غیرمحفوظ ہیں؟‘‘۔