چینائی۔چیف منسٹر ٹاملناڈو جئے للیتاپیر کی آدھی رات کو انتقال ہوگیا۔وہ ملک کی انتہائی طاقتور او ر مقبول ترین سیاستدانوں میں شمارکی جاتی تھیں اور22ستمبر سے چینائی کے اپولو اسپتال میں زیراعلاج تھیں۔
ان کی صحت کے متعلق کل شام سے قیاس آرائی شروع ہوگئی تھی تب جب ان کے قلب پرحملہ پڑا تھا۔پیر کے روز دن میں ڈاکٹرس اور ان کی پارٹی کے لوگوں نے کہاکہ تھا کہ جئے للیتا کی صحت میں تیزی کے ساتھ سدھارآرہا ہے اور وہ کسی بھی وقت گھر جانے کا فیصلہ کرسکتی ہیں تاہم پیر کی شام ان کے قلب پر شدید حملہ پڑا جس کے بعد ان کی حالت نازک ہوگئی۔
جئے للیتا کی صحت کی خرابی کی اطلاع کیساتھ ان کی زندگی اورموت کی افواہوں کا بازار گرم ہوگیا۔درایں اثناء چینائی اپولواسپتال کے ڈاکٹرس کی ٹیم جو جئے للیتا کا علاج کررہی تھی پیر کی نصف شب کے قریب ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے چیف منسٹر ٹاملناڈو کے انتقال کی خبر دی۔ان کی عمر 66برس تھی۔
ان کے انتقال پر ریاست میں سات روز کاسرکاری سوگ کے علاوہ ریاست کے تمام تعلیمی اداروں کو تین دن کی تعطیل کا اعلان کردیاگیا۔ جبکہ ریاست بھرمیں پولیس سکیورٹی کے انتظامات سخت کردئے گئے۔بالخصوص شہر چینائی میں سخت سکیورٹی برتی جارہی ہے ۔
ان کے انتقال کے ساتھ ہی ریاست کے وزیر فینانس اوپیرم سیلوم کو ٹاملناڈو کے نئے چیف منسٹر کی حیثیت سے حلف دلایا گیا۔ حلف برداری تقریب راج بھون میں منعقدہوئی۔جئے للیتا کے انتقال کے اعلان سے کچھ ہی دیر قبل برسراقتدار آل انڈیااناڈی ایم کے کے ارکان اسمبلی کا ایک اجلاس منعقدہوا تھا۔جس میں پنیرسیلوم کومقننہ پارٹی کالیڈر منتخب کرلیاگیا تھا۔
پنیروسیلوم کو جئے للیتا ماضی میں خود چیف منسٹر مقررکرچکی تھیں جب انہیں ایک مقدمہ میں جیل جانا پڑا تھااور وہ چیف منسٹر کے عہدہ سے مستعفی ہوگئی تھیں۔
پیرکی نصف شب کے بعد پنیرو سیلوم کے علاوہ گورنر ٹاملناڈو نے 31ریاستی وزیر کی بھی حلف برداری انجام دی۔صدر جمہوریہ پرنب مکرجی ‘ وزیراعظم نریندر مودی کے علاوہ ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہ اور قائدین نے جئے للیتا کے انتقال کو ملک کی سیاست کا عظیم نقصان قراردیا۔
You must be logged in to post a comment.