چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر کی مقبولیت پر استفسار

بدعنوانیوں اور بے قاعدگیوں میں چیف منسٹر سرفہرست ، اتم کمار ریڈی
حیدرآباد ۔ 31 ۔ اکٹوبر : ( سیاست نیوز ) : صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کیپٹن اتم کمار ریڈی نے کہا کہ بدعنوانیوں اور بے قاعدگیوں میں چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر ملک بھر میں سرفہرست مقام رکھتے ہیں ۔کونسا اچھا کام کرنے پر مقبول ترین چیف منسٹرس کی فہرست میں شامل ہوئے ؟ اگر مقبول عام ہو تو سیاسی وفاداریاں تبدیل کرنے والے ارکان اسمبلی کے حلقوں میں ضمنی انتخابات کرانے سے کیوں گھبرا رہے ہیں ۔ آج گاندھی بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات بتائی ۔ اس موقع پر قائد اپوزیشن تلنگانہ قانون ساز کونسل مسٹر محمد علی شبیر ورکنگ پریسیڈنٹ ملوبٹی وکرامارک ترجمان اے آئی سی سی مدھوگوڑ یشکی بھی موجود تھے ۔ کیپٹن اتم کمار ریڈی نے کہا کہ ریاست تلنگانہ کسانوں کی خود کشی اور قرضوں میں نمبر ون ہے جب کہ چیف منسٹر کے سی آر بدعنوانیوں اور بے قاعدگیوں میں سرفہرست ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کونسا ایسا کارنامہ انجام دیا ہے جس سے چیف منسٹر تلنگانہ کو ملک بھر میں سرفہرست مقام حاصل ہوا ہے ۔ کے سی آر اور مودی جتنے بھی سروے کرا رہے ہیں سب فرضی ہیں جس کا شفافیت اور حقائق سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ کیپٹن اتم کمار ریڈی نے کہا کہ سماج کا کوئی بھی طبقہ ٹی آر ایس اور بی جے پی کے زیر قیادت حکومت کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہے ۔ کسانوں کے قرضہ جات معاف نہیں ہوئے طلبہ کی فیس ری ایمبرسمنٹ جاری نہیں ہوئی ۔ ڈبل بیڈ روم مکانات کی اسکیم شروع نہیں ہوئی ۔ دلتوں کو 3 ایکڑ اراضی نہیں ملی ۔ مسلمانوں اور قبائلی طبقات کو 12 فیصد تحفظات نہیں ملے ۔ ٹی آر ایس کے انتخابی منشور سے جو بھی وعدے کیے گئے ان میں ایک وعدے کو بھی پورا نہیں کیا گیا پھر کیسے  چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر ملک کے مقبول ترین چیف منسٹرس کی فہرست میں سرفہرست مقام تک پہونچ گئے ۔ ٹی آر ایس حکومت کی ڈھائی سالہ کارکردگی مایوس کن ہے ۔ سماج کا کوئی بھی طبقہ حکومت کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہے ۔ حکومت کی ناکامیوں سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے فرضی سروے کا سہارا لیتے ہوئے چیف منسٹر اپنے آپ کو ملک میں سرفہرست قرار دینے کی کوشش کررہے ہیں اگر چیف منسٹر کو اپنی کارکردگی پر بھروسہ ہے ۔ دوسری اپوزیشن جماعتوں سے سیاسی وفاداریاں تبدیل کر کے ٹی آر ایس میں شامل ہونے والے ارکان اسمبلی کے حلقوں میں ضمنی انتخابات کرائے ۔ نتائج سے واضح ہوجائے گا کہ چیف منسٹر کتنے مقبول ہیں اور عوام حکومت کی کارکردگی سے کتنے خوش ہیں ۔ گریٹر حیدرآباد کے حدود میں سڑکوں کی تعمیرات کے دوران 100 کروڑ روپئے کا اسکام ہوا ہے ۔ تلنگانہ کی 60 سالہ تاریخ میں تلنگانہ پر 69 ہزار کروڑ روپئے قرض کا بوجھ تھا ٹی آر ایس کے ڈھائی سالہ دور حکومت میں مزید 70 ہزار کروڑ کا بوجھ بڑھ گیا ہے ۔ جھوٹ بولنے ، عدالتوں کی پھٹکار ملنے مخالف عوام دشمن پالیسیوں پر عمل کرنے کے معاملے میں چیف منسٹر کے سی آر سرفہرست ہیں ۔۔