چیف سکریٹری ایس پی سنگھ کو چند ماہ کی توسیع ممکن؟

حیدرآباد 23 جنوری (سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ کے موجودہ چیف سکریٹری مسٹر ایس پی سنگھ اپنی 60 سال عمر کی تکمیل پر جاریہ ماہ 31 جنوری کو وظیفہ حسن خدمت پر سبکدوش ہوں گے۔ لیکن سمجھا جاتا ہے کہ ریاستی حکومت ان کی خدمات کو مزید چند ماہ کے لئے توسیع دے گی؟ یا کسی نئے چیف سکریٹری کا انتخاب کرکے تقرر کرے گی؟ اس سلسلہ میں سرکاری سطح پر کافی تجسس پایا جاتا ہے۔ تاہم اس تعلق سے بہت جلد صورتحال واضح ہونے کا امکان ہے۔ باوثوق سرکاری ذرائع کے مطابق حکومت نے چیف سکریٹری ایس پی سنگھ کی مدت ملازمت میں کم از کم تین ماہ توسیع دینے کی خواہش کرتے ہوئے گزشتہ ماہ ڈسمبر (یعنی سال 2017 ئ) میں مرکزی حکومت کو باقاعدہ طور پر ایک مکتوب روانہ کیا ہے لیکن حکومت کی جانب سے مرکزی سطح پر کوئی کوشش نہ کئے جانے کی وجہ سے اس معاملہ میں پیشرفت نہ ہونے کی اطلاعات ہیں جس کی وجہ سے مرکزی حکومت کی جانب سے ابھی تک سرکاری طور پر کوئی اطلاع تلنگانہ حکومت کو وصول نہیں ہوئی۔ جس کے باعث سکریٹریٹ میں آئندہ نئے چیف سکریٹری کون ہوں گے، مباحث شروع ہوچکے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ فی الوقت ریاست تلنگانہ میں اسپیشل چیف سکریٹریز عہدوں پر فائز عہدیداروں میں مسرس بی پی آچاریہ، بنئے کمار، محترمہ رنجیو رکّر آچاریہ، ایس کے جوشی، اجئے مشرا اور راجیشور تیواری شامل ہیں۔ سکریٹریٹ کے باوثوق سرکاری ذرائع کے مطابق مسٹر بنئے کمار فی الوقت مرکزی خدمات پر تعینات ہیں جبکہ بی پی آچاریہ (جن کے تعلق سے بعض کارروائیاں زیرالتواء رہنے کی اطلاعات ہیں) کو حکومت کی جانب سے ڈاکٹر ایم چنا ریڈی انسٹی ٹیوٹ برائے فروغ انسانی وسائل پر تعینات کرکے حکومت نے حالیہ دنوں میں انھیں وہیں تک محدود کردیا ہے جس کے نتیجہ میں یہ بات واضح ہوچکی ہے کہ بی پی آچاریہ چیف سکریٹری عہدے کی دوڑ میں شامل نہیں رہیں گے۔ جس کے پیش نظر اب صرف ایس کے جوشی کا نام اعلیٰ عہدیداروں میں گشت کررہا ہے۔ اسی ذرائع کے مطابق اگر مرکزی حکومت کی جانب سے ایس پی سنگھ کی میعاد میں تین ماہ کی توسیع دیتے ہوئے کوئی مکتوب یعنی احکامات وصول بھی ہوں تو ان تین ماہ کی تکمیل کے بعد بھی ایس کے جوشی ہی امکانی ریاستی چیف سکریٹری ہوسکتیب ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ جاریہ سال کے دوران انتخابات کے انعقاد کی اطلاعات کی روشنی میں حکومت کے فلاح و بہبودی پروگراموں و اسکیمات کو عوام تک پہنچانے کے لئے ایک فعال و کارکرد نظم و نسق کی شدید ضرورت ہوتی ہے لہذا حکومت اپنے پروگراموں و اسکیمات کی مؤثر انداز میں عمل آوری کروانے کے اقدامات کرے گی۔