واشنگٹن۔ جارج ایچ ڈبلیو بش پر جنسی استحصال کا الزام لگاتے ہوئے ایک چوتھی عورت سامنے ائی ہے‘ میڈیا کی خبروں کے مطابق ماضی میں تین مزیدعورتوں نے بھی اس طرح کا الزام سابق امریکی صدر پر لگایاتھا۔نیویارک ٹائمز کی خبر ہے کہ جمعہ کے روزامانڈہ اسٹیپلس نے انسٹاگرام پر ایک تصوئیر پوسٹ کی جس میں وہ 93سال کی سابق لیڈر کے ساتھ کی ہے جو 2006میں لی گئی تھی جب امانڈہ ریپلکن کی نشست کے لئے مینی اسٹیٹ سنیٹ چلارہی تھی۔
فوٹو کے نیچے کیپشن میں اسٹیپالس نے لکھا کہ بش نے میرے پشت پکڑ کر کہا کہ مزاحیہ انداز میں کہاکہ میں صدر نہیں ہوں‘‘۔ ان الزامات کے جواب میں معمر بش جو ویل چیر پر ہیں کے ترجمان نے جم میگراتھ نے کہاکہ ’’ جوکوئی بھی ہو جس کو تکلیف پہنچی ہے بش ان سے معذرت خواہ ہیں‘‘۔
دوسرے الزام کے بعد بش کے دفتر نے معافی نامہ پیش کیااو رکہاکہ ’’ 93سال کی عمر میں جب صدر بش پانچ سالو ں سے ویل چیر کے سہارے ہیں اگر کوئی ان کے ساتھ سیلفی لینے کا خواہش مند ہے توسلیفی کے دوران ان کا ہاتھ کمر کے نیچے چلا جاتا ہے۔اور لوگوں کے ہنسی مذاق کے لئے مسٹر بش اسی طرح کی بات ہر کسی کے ساتھ کرتے ہیں۔ اگر کسی کو ان کی اس بات سے تکلیف ہوئی ہے تو معذرت خواہ ہیں‘‘۔
منگل کے روز یہ الزامات اس وقت سرخیو ں میں ائے جب اداکارہ ہیتھر لینڈ نے بھی 2014میں پیش ائے واقعہ کے حوالے سے اسی طرح کے الزامات لگائے تھے۔ نیویارک ٹائمز کے مطابق اسی طرح سال2016میں پیش ائے واقعہ کا تذکرہ کرتے ہوئے بھی اداکارہ جارڈن گرولنیک بھی اس طرح کی بات کہی تھی۔
جمعرات کے روز ناول نگار کرسٹین بیکر کلائن نے کہاتھا کہ اپریل2016میں بش نے ان کے ساتھ اسی طرح کی حرکت کی تھی۔ بش سے معمر زندہ صدر ہیں جس کو ایک خاص قسم کی بیماری ہے جس میں دماغ کے اجزاء متاثر ہوتے ہیں۔