سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن ( سی بی ائی)نے ایک ماہ قبل ائی سی ائی سی ائی کی ڈائرکٹرکے شوہر دیپک کوچر اور ویڈیوکان چیرمن وینو گوپا ل دھوت کے درمیان مبینہ رابطے کے ضمن میں تحقیقات کے لئے ابتدائی جانچ( پی ای) کی رجسٹرارڈ کیا تھا۔
ایجنسی ذرائع کا کہنا ہے کہ چندانہ کانام پی ای میں شامل نہیں تھا۔ تاہم ان کے شوہر اور ویڈیو گروپ چیرمن دھوت کو ایجنسی کی جانب سے شروع کی گئی تحقیقات میں شامل کیاگیا ہے۔
پی ای میں’’ نامعلوم بینک ملازمین‘‘ کے مبینہ ملوث ہونے کو بھی شامل کیاگیاہے۔ سی بی ائی کے شواہد سے اسبات کا یقین ہوتا ہے کہ دھوت اور دیپک کوچر پر لگائے گئے الزامات کے مطابق دھوت کے گروپ کی جانب سے ائی سی ائی سی ائی بینک سے سال2012میں3250کروڑ روپئے کاقرض حاصل کرنے کے چھ ماہ بعد دیپک کوچرکی ایک کمیٹی کو فروغ دینے کے لئے دھوت کے کروڑ ہا روپئے فراہم کئے ہیں۔مذکورہ رقم 40,000کروڑ کی اس رقم کاحصہ ہے جو ویڈیوکان نے یس بی ائی کی زیرقیادت بیس بینکوں سے حاصل کیاتھا۔
جانکاری کے مطابق ایجنسی بہت جلد دھوت او ردیپک کوچر اور بین عہدیداروں کو جانچ کے لئے طلب کریگی۔ ویڈیوکان گروپ کے کچھ عہدیداروں کو بھی طلب کیاجائے گا۔ ویڈیو کان گروپ کوجاری کئے گئے قرض کے متعلق تمام دستاویزات بھی ایجنسی نے جمع کرلئے ہیں۔
ائی سی ائی سی ائی بینک چندانا کوچر کے بچاؤ میں کھڑی ہی ہے۔ کسی بھی حمایت کے تمام الزامات کو بینک انتظامیہ پوری طرح مسترد کررہی ہے جس کے ذریعہ ویڈیوکان گروپ کو قرض دینے کی بات سامنے آرہی ہے۔
اپنے بچاؤ میں دھوت نے کہاکہ سپریم انرجی نامی کمپنی میں دیپک مشرا کی مبینہ سرمایہ کاری ہے تاکہ نوپاؤر قابل تجدید توانائی کو فروغ دیاجاسکے اور وہ بھی چند ایک ہزار میں کی گئی سرمایہ کاری ہے۔
مذکورہ الزامات2016میں اس وقت سامنے ائے جب ایک شیئر ہولڈر ارویندر گپتا نے وزیراعظم نریند رمودی کو مکتوب لکھ کر سی بی ائی کے ڈائرکٹر اور ای ڈی کی کیس میں تحقیقات کا مطالبہ کیاتھا۔