نئی دہلی۔ جیسے ہی مئی23کے روز صبح8:15کو پہلے روانڈ کی گنتی شروع ہوئی الیکشن کمیشن (ای سی) کی ویب سائیڈ پر مشتمل ایک اسکرین شارٹ ممبئی کے بی جے پی حامیوں کے واٹس ایپ گروپ کے ممبرس کو آیا اور گروپ حیران ہوگیا۔
اس میں ساوتھ ممبئی کے نتائج شیو سینا کے تائید میں دیکھائے جارہے تھے۔
واٹس ایپ گروپ میں جو نتیجے آرہے تھے وہ ایسا ہی چاہتے تھے مگر اتنا جلدی نتائج آنے کی وجہہ سے وہ حیران تھے۔ مگر یہ بی جے پی کہ کئے واٹس ایپ گروپ میں یہ عام طور پر حیران کردینے والا نکتہ تھا۔
گنتی کے دوران بی جے پی کے واٹس ایپ گروپ کا حصہ بننا مطلب پارٹی کے بڑے جشن میں غیر ضروری کے شامل ہوجانا ہے۔ جیسے رحجان آرہے تھے دس سے گیارہ بجے کے دوران سوال یہ آیا ہے کہ کتنے۔
جواب میں ”تین سوپار“ آیا جو شیئر بازار طرح ہوگیا اور کچھ دیر میں نتائج اسی طرح کے سامنے آنے لگے۔ ایک نے لکھا ”نہ صرف ای وی ایم مشینیں بلکہ ٹی وی ریمورٹس بھی ہیاکٹ ہوگئے جو بٹن دباؤ اس پر این ڈی اے کی جیت دیکھا رہا ہے“۔
پھر ایک بھگوا رنگ کا اسٹیکر لہرانے لگا ”آرام سے رہو اور جئے شری رام کہو“ کئی گروپ میں کئی مرتبہ شیئر کیاگیا۔ اسی طرح کے کئی میمیز‘ مختصر ویڈیوز گانے اور جوکس سامنے ائے۔
سب سے زیادہ شیئر کی جانے والی میمی نریندمودی مودی کی بھگوا لباس کی تصوئیر جس میں وہ ہاتھ ہلارہے ہیں اور نیچے لکھاہے”راج تلک کی کروتیاری‘ آرہے ہیں بھگوا دھاری“۔
جیسے ہی این ڈی اے کی 340سیٹوں پر سبقت کے رحجان منظرعام پر ائے نہرو گاندھی خاندان کا مذاق آڑاتی ہوئی تصوئیریں شیئر کی جانے لگیں۔جس میں راہول گاندھی سیکل پر سوار ہیں اور ایگے اور پیچھے ان کی ماں سونیا گاندھی او ربہن پرینکا گاندھی بیٹھی ہیں۔
اس کے علاوہ ایک بسکٹ کمپنی کے ریپر پر راہول گاندھی کی تصوئیر جس پر لکھا ہے ”ہارلے جی“بھی گشت کرنے لگی۔
ہر پانچ منٹ پر امیتھی کی تفصیلات شیئر کی جارہی تھیں۔ بی جے پی کے تمام واٹس ایپ گروپ میں ممتا بنرجی سے لے کر مایاوتی اکھیلیش یادو اور ایچ ڈی کمارا سوامی کا مذاق اڑایاجارہا تھا۔