راستے بند ، سڑکیں خستہ حال ، ٹریفک جام ، مقامی افراد کئی مسائل سے دوچار
حیدرآباد۔8مئی(سیاست نیوز) شہر ترقی کے لئے درکار اصلاحات کو روبعمل لانے سے قبل انتظامیہ کو اس بات کی فکر کرنی چاہئے کہ ترقیاتی کاموں کے دوران عوام کو کن مشکلات سے گذر نا پڑیگا اور ان مسائل کا موثر انداز میںحل نکالنا بھی ضروری ہے۔ان دنوں قدیم تاریخی چارمینار کے دامن میںپیدل راہرو پراجکٹ کا کام تیزی سے کیاجارہا ہے اور امید ہے رمضان کے بعد اس کام کی تکمیل بھی عمل میںآجائے گی۔ تعمیری سرگرمیوں میں کسی قسم کی رکاوٹ پیش نہ ائے اسلئے چارمینار کی آنے والی سردار محل کی روڈ‘ شاہ علی بنڈہ روڈ‘ خلوت روڈ اور گلزار حوض روڈ پر راستہ بند کردیاگیا ہے تاکہ گاڑیاں‘ موٹرسیکل یااٹورکشہ کی رسائی چارمینا ر تک نہیںہوسکے اور تعمیری سرگرمیوں میںکسی قسم کا خلل نہ پڑے اس کے علاوہ چارمینار کودرپیش خطرات سے اس کو محفوظ رکھا جاسکے۔ سننے میںیہ آرہا ہے کہ چارمینا رسے لے کر سالارجنگ میوزیم تک آنے والے دنو ں میںگاڑیوں کی آمد کو بند کرتے ہوئے پیدل رہرو پراجکٹ کو وسعت دی جائے گی اور اس کام کی انجام دہی کے لئے حکومت تلنگانہ کے پاس جامع منصوبہ بھی موجود ہے مگر ان دنوں تاریخی چارمینار کے اطراف واکناف کے محلہ جات کی عوام کو کافی پریشانیاںدرپیش ہیں۔ صبح او رشام کے اوقات میںٹریفک جام ہونا ان مذکورہ چاروں علاقوں کا سب سے بڑا مسئلہ بناہوا ہے۔ خلوت کی روڈ پرموجو دشادی خانوں کو آنے والے لوگ چوک کی روڈ پر ٹریفک میںپھنسے رہنے کے لئے مجبور ہیںجبکہ شاہ علی بنڈہ کی روڈ پر آٹوز کی غیرمجاز پارکنگ اور آر ٹی سی بسوں کے بیک وقت آمد رفت کے بعد راہگیروں کو گاڑیوں پر تو دور کی بات ہے پیدل چلنا دشوار ہوگیاہے۔ اس پر ستم ظریفی یہ ہے کہ چارمینار کے چاروں طرف خستہ حال سڑکیں عوام کی پریشانیوں میںمزید اضافے کے سبب بھی بن رہی ہیں۔رمضان کے پیش نظر اس علاقے میں عوام کی آمد درفت کا سلسلہ بڑھ جاتا ہے اورمگر انتظامیہ کے رویہ سے ایسا محسوس ہورہا ہے کہ وہ عوامی مسائل سے لاپرواہ ہے کیونکہ جہاں پر ٹریفک جام سے نمٹنے کے لئے ٹریفک پولیس عملے کی کمی نمایاں طور پر دکھائی دے رہی ہے وہیںسست رفتاری سے کئے جانے والا کام اس کی جیتی جاگتی مثال ہے۔یقینا یہ خوش ائند اقدام ہے کہ ساٹھ سال کے بعد کسی حکومت نے تاریخی چارمینار اور دیگر شہر کے دیگر آثار قدیمہ کی عظمت رفتہ کو بحال کرنے کا بیڑا اٹھایا ہے مگر ساتھ ہی ساتھ حکومت بالخصوص شہری انتظامیہ پر یہ ذمہ داری بھی عائد ہوتی ہے کہ اس کی ترقیاتی منصوبہ کا خمیازہ بھولے بھالے شہریوں کو بھگتنا نہ پڑے ۔ بے ہنگم ٹریفک‘فضائی آلودگی ‘ گر د وغبار کے جن حالات کا سامنا پرانے شہر کی عوام کو ہے اس کے لئے جنگی خطوط پر اقدامات کی ذمہ داری بھی شہری انتظامیہ پر ہی عائد ہوتی ہے۔رمضان کی آمد سے قبل ارباب مجاز چارمینار کے اطراف واکنا ف میںپیدا ہونے والے ٹریفک مسائل کو دور کرنے میںاگر کامیاب ہوجاتے ہیں تو شہری انتظامیہ کی یہ ایک بڑی کامیابی ہوگی۔نہ صرف عوام بلکہ تاجرپیشہ لوگ بھی راحت کی سانس لیں گے جو ان دنوں متعلقہ ارباب مجاز کی کوتاہیوں کاشکار ہیں۔