ڈھاکہ۔اتوار کے روز اقوام متحدہ دفتر ساوتھ ایشیائی ممالک نے کہاہے کہ بنگلہ دیش میں کم سے کم 470000روہنگیوں کے پناہ گزین کیمپ کو شیلٹر درکار ہے۔اقوام متحدہ کی سیکٹر کوارڈنیشن گروپ کی رپورٹ کے مطابق اگست25کے بعد سے یہاں پر پہنچنے والے پناہ گزینوں کی تعداد436000تک تجاوز کرچکی ہے اس کے علاوہ رپورٹ میںیہ بھی کہاگیا ہے کہ سرحد پر پچھلے دودنوں میں سرگرمیاں بھی کم ہوئی ہیں۔
ای ایف ای نیوز ایجنسی نے اقوام متحدہ کی رپورٹ کو کچھ اس طرح شائع کیاہے کہ’’ ایک اندازے کے مطابق چار لاکھ ستر ہزار لوگوں کو شیلٹر درکار ہے۔جس میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو اگست25کے بعد یہاں پرپہنچے ہیں‘‘۔جمعرات کے روز یوین نے پناہ گزینوں کے اعدادوشمار پیش کئے۔ رپورٹ میںیہ بھی کہاگیا ہے کہ بنگلہ دیش کے ساوتھ ایسٹرن ضلع کوکس بازار میں بہت ہی چھوٹے گروپس کی آمد ہورہی ہے۔
اقوام متحدہ کے دستیاویزات کے مطابق دولاکھ کے قریب بے شمار بستیوں پر مشتمل علاقے میں رہ رہے ہیں جبکہ148000پہلے سے موجود پناہ گزین کیمپ میں مقیم ہیں جبکہ88ہزار لوگ مقامی میزبانو ں کے پاس ہیں۔اقوام متحدہ نے کہاکہ بستیاں پھیلتی جارہی ہیں اور گنجائش سے زیادہ لوگ اس میں رہ رہے ہیں جبکہ وہ بنیاد ضرورتوں سے محرومی کے سبب مشکل حالات سے گذر رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق ’’ کچھ علاقوں میں صورتحال نہایت ابتر ہے اور وہاں پر پانی اورصفائی کے انتظامات بھی ندارد ہیں‘‘۔ بنگلہ دیش حکومت نے وہاں پر فوج تعینات کی ہے تاکہ امدادی سامان کی آسانی کے ساتھ تقسیم عمل میں لائی جاسکے جبکہ حکومت نے ان بسیتوں میں نئی سڑکیں بھی تعمیر کی ہیں۔روہنگی باغی گروپس کی جانب سے میانمار کے مختلف تنصیبات پر مبینہ حملوں کے بعد ریاست راکھین میں25اگست سے پیدا ہوئی کشیدگی کے سبب لاکھوں روہنگی اس علاقے کو چھوڑ کر بنگلہ دیش کوچ کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔