نئی دہلی:راجستھانی کسان پیہلو خان جنھیں بربریت کے ساتھ زدکوب کرتے ہوئے ہلاک کردیاگیا تھا کے گھر والوں نے جمعہ کے روز اپنے تاثرات پیش کرتے ہوئے واقعہ کے متعلق کی جانے والی سست روی سے تحقیقات پر افسوس ظاہر کیا او ردھمکی دی کہ اگر ملزمین کو ضمانت ملتی ہے تو وہ لوگ اجتماعی طور پر خودکشی کرلیں گے۔
بھومی ادھیکاری اندولن کے زیر اہتمام منعقدہ اس اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پیہلو خان نے انکل حسین خان نے کہاکہ ’’ تحقیقات کا مرحلہ کافی مایوس کن ہے‘ جبکہ واقعہ حساس ہے‘ ایسا محسوس ہورہا ہے کہ تین ماہ میں ملزمین کو ضمانت مل جائے گی۔ اگر ایسا ہوا تو ہمارے گھر کے تمام لوگ عدالت میں اجتماعی خودکشی کرلیں گے‘‘۔ حسین نے کہاکہ ہم نے لوگوں نے ہر ممکن وسائل فراہم کئے ہیں۔
انہو ں نے کہاکہ ’’ یہاں تک کہ وکلاء بھی راشٹرایہ سیوم سیوک سنگھ او ربجرنگ دل کے باؤ سے خوفزدہ ہیں‘‘۔ اسی سال یکم اپریل کو گائیوں کی تسکری کے الزام میں راجستھان کے الوار میں پیہلو خان کو بری طرح زدکوب کیاگیا تھا۔ دونوں بعد ان کی موت واقع ہوگئی تھی۔ان کے دوبچے ہیں جو اجلاس کے دوران موجود تھے نے بھی کہاکہ حکومت فرقہ وارانہ خطوط پر ملک کو باٹنے کاکام کررہی ہے۔
ارشد نے کہاکہ گائے کے نام پر نہ صرف مسلمانو ں کو نشانہ بنایاجارہا ہے بلکہ ہندو او رمسلمانوں کے اتحاد کو ختم کرنے کاکام بھی کیاجارہا ہے۔انہوں نے کہا اپیل کی کہ مسلئے کو تاریخی او رحساس کے طور پر دیکھا جائے۔