قومی چیانلس کے اگزٹ پولس مسترد، صدر تلنگانہ پی سی سی اتم کمار ریڈی کا ادعا
حیدرآباد ۔ 8 ڈسمبر (سیاست نیوز) صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی اتم کمار ریڈی نے قومی چیانلس کے اگزٹ پولس کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز فرنٹ کو 70 تا 80 اسمبلی حلقوں پر کامیابی حاصل ہوگی اور 12 ڈسمبر کو پیپلز فرنٹ کی حکومت قائم ہوگی۔ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی منتقلی اور اسٹرانگ روم میں حفاظت و نگہداشت کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کو موقع فراہم کرنے کا الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا۔ آج ہوٹل گولکنڈہ میں پیپلز فرنٹ کے قائدین کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات بتائی۔ اس موقع پر تلنگانہ تلگودیشم کے صدر ایل رمنا، سی پی آئی کے اسٹیٹ سکریٹری چاڈا وینکٹ ریڈی، تلنگانہ جنا سمیتی کے قائد ودیادھر ریڈی، ایم آر پی ایس کے صدر ایم کرشنا مادیگا بھی موجود تھے۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ رائے دہی کا عمل مکمل ہوچکا ہے۔ 11 ڈسمبر کو رائے شماری کا انتظار ہے۔ کانگریس اور عوامی محاذ کی حلیف جماعتوں نے جہاں جارحانہ انداز میں انتخابی مہم چلائی وہیں اسی جذبہ سے رائے دہی کے عمل میں بھی حصہ لیا ہے۔ پیپلز فرنٹ میں شامل تمام جماعتوں اور اس کے کیڈر کے ساتھ عوامی محاذ کے امیدواروں کو ووٹ دینے پر عوام سے اظہارتشکر کیا۔ صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی نے قومی چیانلس کے اگزٹ پولس کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ٹائمز ناؤ اور ریپبلک تو بی جے پی کے چیانلس ہیں۔ مابقی چیانلس کے سروے پر وہ اعتبار نہیں کرتے اور نہ ہی اس پر بھروسہ کرنے کی عوام سے اپیل کرتے ہیں۔ ملک کے دیگر 4 ریاستوں میں بھی کانگریس کی حکومتیں تشکیل پائیں گی۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ کانگریس اور دوسری جماعتیں کہتی آئی ہیکہ فہرست رائے دہندگان میں حقیقی رائے دہندوں کے نام نہیں ہیں لیکن اس پر الیکشن کمیشن نے کوئی توجہ نہیں دی تاہم کل چیف الیکٹرول آفیسر رجت کمار نے اس کا اعتراف کرتے ہوئے عوام سے معذرت خواہی کی ہے۔ اگر ان حقائق کو وہ پہلے قبول کرتے تو حقیقی رائے دہندے ووٹ کے جمہوری حق سے محروم نہیں ہوتے بغیر کسی تیاری کے اسٹیٹ الیکشن کمیشن نے سنٹرل الیکشن کمیشن کو انتخابات کرانے کیلئے تیار ہونے کی اطلاع دی ہے۔ باوجود اس کے کانگریس اور اس کی حلیف جماعتیں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرے گی۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ انہیں اضلاع سے کئی فون کالس آرہے ہیں جس میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں سے چھیڑچھاڑ کرنے، الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی منتقلی اور اسٹرانگ روم میں محفوظ رہنے پر شکوک کا اظہار کیا جارہا ہے۔ وہ کانگریس کے بشمول تلگودیشم، سی پی آئی اور ٹی جے ایس کے قائدین اور کارکنوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی اسٹرانگ روم منتقلی اور پھر وہاں سے کاؤنٹنگ مراکز تک منتقلی پر نظر رکھیں۔ الیکٹرانک ووٹنگ مشین اسٹرانگ روم منتقلی اور اس کو مقفل کردینے کے بعد عہدیدار بھی اس میں داخل نہیں ہوسکتے مگر ہمیں اطلاعات موصول ہورہی ہیکہ عہدیدار اسٹرانگ روم میں داخل ہورہے ہیں۔ کئی اسمبلی حلقوں سے یہ بھی اطلاعات ملی ہیکہ کل رات الیکٹرانک ووٹنگ مشین اسٹرانگ رومس منتقل نہیں کئے گئے بلکہ آج منتقل کئے گئے ہیں وہ الیکشن کمیشن سے ا پیل کرتے ہیں کہ اسٹرانگ رومس کے پاس تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین اور کارکنوں کو سرگرم رہنے کیلئے خصوصی پاسیس کی اجرائی عمل میں لائی جائے اور ساتھ ہی اتم کمار ریڈی نے کانگریس کے بشمول عوامی محاذ جماعتوں کے مقابلہ کرنے والے امیدواروں کو مشورہ دیا کہ وہ رائے دہی کیلئے جنہیں پولنگ ایجنٹس بنایا تھا ان ہی کو کاونٹنگ ایجنٹس بنائیں تاکہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے نمبر اور دوسری معلومات پر خاص توجہ دی جاسکے۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ رائے دہی سے قبل تک کے سی آر اور کے ٹی آر، ٹی آر ایس کو 100 اسمبلی حلقوں پر کامیابی حاصل ہونے کا دعویٰ کررہے تھے۔ کل انہوں نے 80 حلقوں پر کامیابی کا دعویٰ کیا ہے جبکہ 11 ڈسمبر تک ٹی آر ایس صرف 30 اسمبلی حلقوں تک محدود ہوجائے گی۔