نئی دہلی۔دہلی میں پیرکے روز آلودگی تشویش ناک حد تک بڑھ گئی تھی۔ اسی طرح اس میں اضافہ ہوتا رہا تو دیوالی والے دن سے جی آر اے پی کا اگلا قدم نافذ کیاجائے گا
۔یہ فیصلے دہلی والوں کی روزہ مرہ کی زندگی پر سیدھا اثر ڈالے گا۔گنگا رام اسپتال میں پھیپھڑوں کے ماہر ڈاکٹر ارویند کمار کا کہنا ہے کہ اگر پیرکے روز دہلی میں2.5لوکل 460ہے تو آج دہلی میں جنم لینے والے نوزائید بچے نے بھی بیس سگریٹ جنتا دھواں لیاہے۔
جی آر اے پی کے تحت ایمرجنسی کی صورتحال کے لئے آلودگی کاسطح تب ہوگی جب پی ایم2.5کی سطح تین سو ایم جے ایس ایم یاپی ایم 10کی سطح پانچ سو ایم جی سی ایم سے زیادہ ہو۔ پیر کی شام چار بجے پی ایم 2.5نے اس سطح کو پار کرلیا۔ جی آر اے پی کی ایمرجنسی سطح کے منصوبے کے تحت دہلی کی عوام کو دیوالی کے موقع پر ہی اڈ او رایوین دیکھنا پڑسکتا ہے۔
اس بار پرائیوٹ گاڑیوں کے کچھ الگ طریقے سے بھی روکنے کی تیاری ڈ ی پی سی اے کررہا ہے۔ڈی پی سی اے کے مطابق ضرورت پڑنے پر ڈیزل کی سبھی گاڑیوں یامقرر سال سے پرانی گاڑیاں کو روکا جاسکتا ہے۔
اس میں ڈی ویلیر بھی شامل رہیں گی۔ ہاٹ اسپاٹ او جام والی سڑکوں پر ڈیزل اور پٹرول کی گاڑیو ں پر پوری طرح روک لگایاجاسکتا ہے۔ اسکے لئے ڈی پی سی اے نے محکمہ کو پوری طرح تیار رکھنے کے لئے کہا ہے۔
ٹرکس کے داخلہ دہلی میں پوری طرح روک دیاجائے گا۔ضروری اشیاء جات جیسے دودھ‘ ترکاری ‘ ادوایات کی گاڑیو ں کو داخلہ رہے گا۔باقی کو فراہم راستے سے دوسری ریاستوں میں جانے دیاجائے گا۔پچھلے سال ٹرکوں کی روکنے کی وجہہ سے ریاست کے سرحدی علاقوں میں کافی مشکلات پیش ائیں تھیں۔
لیکن اس مرتبہ ایکسپریس وے شروع ہوگیاہے‘ ایسے میں اس کام میں اب کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی۔اسکولوں میں دیوالی کی چھٹیاں بڑھائی جاسکتی ہیں۔
جی آر اے پی کے تحت اس مرتبہ فیصلے ریاستی حکومتیں لے سکتی ہیں۔پچھلے سال بھی دہلی حکومت نے آلودگی کی بڑھتی سطح کو دیکھ کر کچھ دنوں کے لئے اسکول بند کردیاتھا