الفنسٹون بریج پر گل فروش پھول گرگیا کہہ رہا تھا اور ہجوم میں سنسنی پھیل گئی، طالبہ کا بیان
ممبئی۔4 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) ممبئی کے الفنسٹون روڈ اسٹیشن پر بھگدڑ کے بارے میں ریلوے کی تحقیقات جاری ہیں۔ اس واقعہ میں زندہ بچ جانے والے ایک طالب علم نے تحقیقاتی ٹیم سے کہا کہ اس وقت ایک گل فروش چیخ کر کہہ رہا تھا کہ ’’پھول گرگیا‘‘ جس کو وہاں موجود لوگوں نے سماعت میں غلطی سے ’پُل گرگیا‘ سمجھ لیا اور غالباً اس وجہ سے وہاں سنسنی و سراسیمگی پھیل گئی تھی جو بھگدڑ کا سبب بنی۔ تاہم ریلوے کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ وہ اس بات کا بغور جائزہ لے رہے ہیں کہ آیا یہی بات اس المیہ کی اصل وجہ ہوسکتی ہے۔ واصح رہے کہ 23 ستمبر کو صبح کے مصروف ترین اوقات میں اس تنگ دامن نٹ اوور بریج پر بھگدڑ مچ گئی تھی جس کے نتیجہ میں 23 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ ویسٹرن ریلوے نے اس فٹ اوور بریج کی بھگدڑ کی تحقیقات کا گمشتہ روز آغاز کیا۔ جہاں گل فروش اپنے پھول فروخت کرتے ہیں اس مقام پر دیگر اشیاء بھی فروخت کی جاتی ہیں۔ ویسٹرن ریلوے کے ایک سینئر عہدیدار نے آج کہا کہ ’’بھگدڑ میں زحمی ایک عورت نے تحقیقاتی ٹیم سے گزشتہ روز کہا تھا کہ پھول فروخت کرنے والا ایک شخص چیختے ہوئے کہہ رہا تھا کہ پھول گرگیا اور دوسروں نے غلطی سے یہ سمجھ لیا کہ پل گرگیا۔ ویسٹرن ریلوے کے اعلی ترجمان رویندر بھاکر نے کہا کہ اس طالبہ نے تحقیقاتی ٹیم سے کہا کہ اس علط فہمی کے سبب سیڑھیوں پر موجود ہجوم میں سنسنی پھیل گئی اور وہ ایک دوسرے کو کھندلتے ہوئے دوڑنے لگے۔ انہوں نے کہا کہ یہ 19 سالہ طالبہ کوچنگ کلاسس میں شرکت کے لیے ویلے پارلے روانہ ہورہی تھی اور بھگدڑ کے دوران سیڑھیوں پر پھنس گئی تھی۔ تاہم چند زخموں کے ساتھ زندہ بچ گئی۔ کیم ہاسپٹل میں علاج کے بعد اس کو ڈسچارج کردیا گیا۔ بھاکر نے کہا کہ اس علط فہمی کو المیہ کی اصل وجہ سمجھ لینا قبل از وقت ہوگا۔ ریلوے عہدیداروں نے کہا کہ یہ تحقیقات بھی کی جارہی ہیں کہ آیا چند افواہیں پھیلائے جانے کے بعد بھگدڑ ہوئی تھی۔ اس دوران چند افراد نے دعوی کیا کہ شارٹ سرکٹ کے سبب عوام میں سنسنی پھیل گئی تھی اور وہ اس تنگ فٹ اوور بریج پر بھاگنے لگے جس کے نتیجہ میں بھگدڑ مچ گئی تھی۔