پڑوسی نے کہاکہ دونوں بچے بیڈ پر تھی او رمحسنہ چاہتی پیٹ رہی تھی

بیٹا بیٹی کا گلہ کاٹنے کے بعد مہیلا نے اپنا بھی گلا کاٹا‘ بیٹی کی موت
شوہر کے نشہ کی لت او رروز روز کی مارپیٹ سے تنگ آکر محسنہ دوماہ قبل میوات( ہریانہ) کے مقام پر اپنے والدین کے پاس چلی گئی تھی۔ محسنہ کے مائیکہ والوں کا الزام ہے کہ سسرل والوں کے دباؤ کی وجہہ سے وہ حال ہی میں بچوں کو لے کر اپنے شوہر شمیم کے پاس واپس لوٹی تھی۔ شمیم کو ئی کام دھندہ نہیں کرتاتھا۔محسنہ کے والد اسحاق محمد ساکت کورٹ پولیس اسٹیشن میں اے ایس ائی ہیں۔

انکا چھ بچے ہیں۔دہلی میں محسنہ کا ایک بھائی تعریف سیول سروسیس کی تیاری کرتا ہے۔ تین دن قبل ہی تعریف نے گھر والوں کی بہن سے بات کرائی تھی۔

اس وقت محسنہ نے کچھ نہیں بتایاتھا۔ محسنہ کے سسرال والوں کا الزام ہے کہ اس کی دماغی حالت ٹھیک نہیں تھی‘ جس کی وجہہ سے اتنا بڑا قدم اٹھایاگیاہے۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ محسنہ کی وجہہ سے شمیم پچھلے ایک سال سے الگ فلیٹ میں رہ رہا تھا۔حالانکہ دونوں ہی گھر آمنے سامنے ہیں۔

شمیم کے چچا زاد بھائی زبیر نے مبینہ طور پر کہاکہ کچھ وقت قبل جب گھر میں تنازعہ ہوا تھا اس وقت محسنہ کے والد نے انہیں پولیس کی دھمکی دی تھی اور بیٹی کو یہ قدم اٹھانے کے اکسایاتھا۔ اس واقعہ سے قبل میاں بیوی دنوں میں کافی لڑائی ہوئی تھی ۔

شمیم دیر رات گھر پہنچاتھا۔ اس بات کو لے کر دونوں میں جھگڑا ہوا تھا۔ اس کے بعد شمیم اپنی بیوی او ر دوبچوں کو چھوڑ کر والدین کے گھر چلاگیاتھا۔ ہفتہ کے روزجب شمیم کی ماں بچو ں کو دودھ دینے کے لئے جارہی تھی تو پڑوسیوں نے انہیں واقعہ کے متعلق بتایا

۔واقعہ کی چشم دید سپنا نے بتایاکہ بچوں او رخود کو ختم کرنے کا اقدام اٹھانے سے قبل محسنہ نے پڑوسیوں کو جمع کیاتھا۔

انہو ں نے بتایا کہ محسنہ نے ان کانام لے کر انہیںآواز لگائی تھی۔ سپنا نے اپنے گھر کی بالکونی سے دیکھا کہ محسنہ بری طرح خون میں لت پت تھی۔

وہ سپنا کو مدد کے لئے اشارہ کررہی تھی۔دونوں گھر وں کی بالکونی کافی قریب تھی۔ سپنا فوری طور پر بالکونی کے سہارے محسنہ کے گھر پہنچی۔

انہو ں نے دیکھاکہ محسنہ کا گلا کاٹا ہوا ہے۔ وہ بستر پر پڑی ہوئی تھی۔ دونوں بچے بھی بستر پر پڑے ہوئے تھے۔

بیٹی کے گلے سے بھی لگاتا خون نکل رہا تھا ۔ پورے کمرے میں خون ہی خون پھیلاہوا تھا۔ سپنا نے دوسری منزل پر رہنے والے ان کے گھر والوں کو بلایا۔

سسر نے محسنہ کے بیٹے کو اٹھایا سپنا کو دیا۔ تھوڑی دیربعد پتہ چلا کہ بیٹے انس کے گلا بھی کاٹا ہوا ہے۔ جس کو علاج کے اسپتال میں داخل کرایاگیا۔