پچیس لاکھ کی مشتبہ رشوت احمد پٹیل کے دہلی والے گھر پرپہچائی گئی تھی ‘ ای ڈی کا عدالت میں بیان۔

گجرات کی ادوایات بنانے والی کمپنی نے پانچ کروڑ روپئے سے زائد رقم آندھرا بینک کی زیرنگرانی چلائی جانے والی بینکوں سے بطور قرض لیا ‘ جس کو بعد میں غیر فعال اثاثہ قراردیدیاگیاتھا

نئی دہلی۔اسٹرینگ بائیو ٹیک گروپ کی منی لانڈرنگ کیس کے ضمن میں دی ڈائرکٹوریٹ آف انفورسمنٹ( ای ڈی) نے دہلی کورٹ کو جانکاری دی ہے کہ پچیس لاکھ روپئے کی مشتبہ رقم کانگریس پارٹی کے سینئر لیڈر اور رکن راجیہ سبھا مسٹر احمد پٹیل کے سرکاری بنگلہ پر پہچائی گئی تھی۔

جمعرات کے روز کیس کے متعلق رجنیت ملک کی پولیس تحویل مانگنے کی وجہہ سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں ای ڈی نے عدالت میں یہ جانکاری دی ہے ۔

گجرات کی ادوایات بنانے والی کمپنی نے پانچ کروڑ روپئے سے زائد رقم آندھرا بینک کی زیرنگرانی چلائی جانے والی بینکوں سے بطور قرض لیا ‘ جس کو بعد میں غیر فعال اثاثہ قراردیدیاگیاتھا۔

سی بی ائی نے یہ الزامات عائد کرتے ہوئے ایک ایف آئی آر درج کیاہے کہ مذکورہ گروپ نے ان پیسوں کو مختلف جائیدادیں خریدنے کے لئے استعمال کئے ہیں۔

ساتھ ہی ساتھ ای ڈی نے بھی منی لنڈرانگ کیس میں تحقیقات کی شروعات کردی تھی۔پچھلے سال ای ڈی نے دہلی نژاد ایک کاروباری کو گرفتار کیاتھا جس کا نام گگن دھون ہے‘ جس پر الزام ہے کہ اس نے اسٹرلینگ گروپ کو بینک سے حاصل کردہ قرض کے پیسوں سے جائیدادیں خریدنے کے لئے’’ پیسوں کو منتقل کرنے میں مدد کی ‘‘ تھی۔

پچھلے ہفتہ ای ڈی نے رجنیت ملک کو گرفتار کرکے عدالت کو بتایا تھا کہ ان کی تحقیقات اس بات کی طرف’’ اشارہ ‘‘ کررہی ہے کہ ملک دراصل گگن دھون کا ساتھی ہے اور نقدی اپریشن منیجر کے طور پر وہ کام کررہاتھا۔

ای ڈی کے ریمانڈ درخواست کے مطابق ایجنسی نے کئی مرتبہ ملک کے نام سمن جاری کیاتھا‘ مگر وہ نہ تو سامنے آیا او رنہ ہی تحقیقات میں ایجنسی کی کوئی مدد کی ہے۔ای ڈی نے عدالت کو جانکاری دی کہ ایک راکیش چندرا جس نے ملک کے ماتحت کام کیاتھا نے پچھلے سال ایجنسی کو پٹیل کے گھر پر نقد پیسے پہنچانے کے متعلق جانکاری دی تھی۔

پچھلے سال 25اگست کو دئے گئے اپنے بیان میں چندرا نے اپنے حلفیہ بیان میں کہاتھا کہ’’ رجنیت اس کا استعمال مختلف لوگوں کے پاس پیسے پہنچنے کے لئے کیاکرتاتھا‘‘۔

ای ڈی کے ریمانڈ درخواست میں لکھا ہے کہ ’’ ایک موقع پر ‘ اس ( چندرا ) نے پچیس لاکھ روپئے‘23 نقد نئی دہلی کے مدر ٹریسیا کریسنٹ میں پہنچائے۔ جب رجنیت ملک نے پیسوں کی ڈیلیوری کے متعلق پوچھاتو انہو ں نے غیرمعمولی جواب دیا‘‘۔

مندرجہ بالا پتہ احمد پٹیل کا دہلی میں سرکاری گھر ہے۔

راکیش چندرا کی اب تک گرفتاری عمل میں نہیں ائی ہے۔ ای ڈی نے اپنے ریمارنڈ درخواست میں کہا ہے کہ ضبط مواد ‘ٹیلی فون پرہوئی بات چیت ‘ او ربینک اکاونٹ کی تفصیلات سے ثابت ہوتا ہے کہ بڑے پیمانے پر پیسوں کی ہیرا پھیری ہوئی ہے‘ جس میں نقدی کا بھی تبادلہ ہوا ہے‘ جو اسٹرلینگ بائیو ٹیک کیس سے منسلک ہے۔

ای ڈی نے عدالت سے کہا کہ’’ رجنیت نہ صرف تعاون نہیں کررہا ہے اور قابل افسوس ہے بلکہ اس نے گگن دھون کے ہم سایہ کے طور پر کام کرتا تھا اور منی لانڈرنگ میں پوری سرگرمی کے ساتھ ملوث ہے‘‘۔

پچھلے سال ڈسمبر میں ای ڈی نے پہلا کیس گگن دھون کے خلاف درج کیاتھا‘ جب اس نے سنیل یادو جوکہ سنڈریسے گروپ ملازم اور اسٹرلینگ گروپ بائیوٹیک کا پرموٹر تھا کا بیان درج کیاتھا اور گگن دھون مبینہ طور پر احمد پٹیل کے داماد کے گھر پر پیسوں سے بھری بیگ لے کر جایاکرتاتھا۔