پٹنہ :پولیس کے ساتھ جھڑپ میں اوپیندر کشواہا زخمی

راج بھون کی سمت مارچ سے روک دیا گیا ۔ 4 فبروری کو مہا گٹھ بندھن کا بہار بند کا اعلان
پٹنہ 2 فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) آر ایل ایس پی سربراہ اوپیندر کشواہا اور کئی دوسرے پارٹی قائدین کی آج یہاں پولیس کے ساتھ جھڑپ ہوگئی جبکہ انہیں ریاست میں تعلیمی اصلاحات کے مطالبہ پر راج بھون کی سمت مارچ سے روک دیا گیا ۔ اپوزیشن عظیم اتحاد نے ‘ جس کا آر ایل ایس پی بھی حصہ ہے ‘ نتیش کمار حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا کہ وہ اپوزیشن کے خلاف پولیس کو استعمال کر رہی ہے ۔ اس اتحاد نے آج کی جھڑپ کے خلاف 4 فبروری کو بہار بند کا اعلان کیا ہے ۔ راشٹریہ لوک سبھا پارٹی کی جانب سے آج آکروش ریلی کے نام سے یہ مارچ آنجہانی جگدیو پرساد کے یوم پیدائش کے موقع پر کیا گیا تھا جو کشواہا برادری میں بہار کے سب سے بڑے لیڈر تھے ۔ ریاستی حکومت کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے اور ہاتھوں میں لاٹھیاں تھامے آر ایل ایس پی کے قائدین تعلیمی اصلاحات کا مطالبہ کر رہے تھے ۔ جب یہ لوگ راج بھون کی سمت بڑھ رہے تھے انہیں پولیس نے ڈاک بنگلو کے مقام پر روک دیا ۔ احتجاجی چونکہ زبردستی پولیس پہرہ کو توڑ کر آگے بڑھنا چاہتے تھے ان پر پولیس نے لاٹھی چارچ کردیا اور پانی بھی برسایا گیا ۔ کہا گیا ہے کہ اوپیندر کشواہا کے کو بھی مار لگے ہیں اور زخم آئے ہیں ۔ وہ پارٹی حامیوں کے ساتھ سڑک پر بیٹھ کر احتجاج کرنے لگے اور ان کا کہنا تھا کہ یہ ریلی پہلے سے طئے ہے ۔ پولیس نے ان کی ریلی کو آگے بڑھنے سے روکنے کے فیصلے سے واقف نہیں کرویا تھا ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ پولیس نتیش کمار حکومت کے اشاروں پر کام کر رہی ہے ۔ دواخانہ کے ذرائع نے بتایا کہ کشواہا کی حالت مستحکم ہے حالانکہ انہیں دواخانہ میں شریک کردیا گیا ہے لیکن انہیں دو دن تک مکمل آرام کا مشورہ دیا گیا ہے ۔