پٹرول بہت جلد 100 روپئے فی لیٹر ہوجائیگا

ایک ڈالر بھی 100 روپئے مالیت کا ہوجائیگا
نوٹ بندی بڑی ناکامی ‘ عوام کو اب بھی پریشانی
این ڈی اے کی ناقص پالیسیوں سے معیشت تباہ
چیف منسٹر اے پی چندرا بابو نائیڈو کی پریس کانفرنس

امراوتی 3 ستمبر ( پی ٹی آئی ) چیف منسٹر آندھرا پردیش این چندرا بابو نائیڈو نے آج کہا کہ ملک میں جلد ہی پٹرول کی قیمتیں فی لیٹر 100 روپئے تک پہونچ جائیں گی اور روپئے کی قدر بھی گھٹ جائیگی اور ایک ڈالر 100 روپئے تک پہونچ جائیگا ۔ چندرا بابو نائیڈو نے ریمارک کیا کہ ملک میں جو کچھ بھی معاشی ترقی ہو رہی ہے وہ ہندوستان کے استحکام اور طاقت کا نتیجہ ہے ۔ یہ ترقی این ڈی اے حکومت کی وجہ سے نہیں ہو رہی ہے ۔ اگر ملک میں کوئی اور حکومت ہوتی تو یہ معاشی ترقی اور بھی بہتر ہوتی ۔ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نائیڈو نے یہ بات بتائی ۔ انہوں نے کہا کہ نوٹ بندی ایک بہت بڑی ناکامی تھی اور اس کی وجہ سے لوگ اب بھی متاثر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معیشت ٹوٹ چکی ہوئی ہے ۔ معیشت گذشتہ دیڑھ سال میں بہت زیادہ متاثر رہی ہے ۔ در اصل این ڈی اے کے دور حکومت میں معاشی ترقی رک گئی ہے اور یہ مزید گر بھی سکتی ہے ۔ موجودہ ابتر حالات کیلئے این ڈی اے حکومت کی ناقص پالیسیوں کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ پٹرول کی قیمت بہت جلد 100 روپئے فی لیٹر ہوجائیگی ۔ یہ قیمتیں بہت جلد سنچری بنا لیں گی اور روپئے کی قدر بھی 100 کے ہندسے کو پار کر جائیگی ( ایک ڈالر 100 روپئے کا ہوجائیگا ) ۔ اس وقت آپ ایک ڈالر ادا کرتے ہوئے پٹرول خرید سکیں گے ۔ واضح رہے کہ ملک میں آج پیر کو پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں اب تک کی سب سے اونچائی کو پہونچ چکی ہیں کیونکہ روپئے کی قدر میں ڈرامائی گراوٹ آ رہی ہے اور خام تیل کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہو رہا ہے ۔ چیف منسٹر آندھرا پردیش نے الزام عائد کیا کہ این ڈی اے حکومت کی زبردست نا اہلی کی وجہ سے ملک کی معیشت ٹوٹ رہی ہے ۔ ڈیجیٹل معیشت پر ان کی سفارشات کو نظر انداز کرنے پر مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ مرکزی حکومت اگر سنجیدہ ہوتی تو وہ 2000 روپئے اور 500 روپئے کے کرنسی نوٹوں کو بند کردیتی ۔ انہوں نے کہا کہ وہ یہ تجویز پیش کرچکے تھے کہ ڈیجیٹل معاملتوں کو کم قیمتی بنایا جائے تاکہ از خود ہی لوگ ڈیجیٹل معیشت سے جڑ جائیں۔ اس سے مالیہ میں اضافہ ہوتا لیکن مرکزی حکومت نے اس کے الٹ کام کیا ہے ۔ اس سے ڈیجیٹل معاملتیں مہینگی ہوگئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ دھوکہ دہی کی وجہ سے لوگ بینکنگ نظام میں اعتماد کھوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم یا پھر این ڈی اے حکومت کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ اقتصادی ڈسیپلن یا پھر ایمانداری کے تعلق سے بات کریں جبکہ یہی لوگ بدعنوان افراد کے ساتھ کندھے سے کندھا ملائے ہوئے ہیں۔ انہوں نے اس سلسلہ میں وائی ایس آر کانگریس کے صدر وائی ایس جگن موہن ریڈی کی وزیر اعظم مودی سے قربت کا حوالہ دیا ۔