پٹانجلی پراڈکٹس کے خلاف فتویٰ ایک سازش

صرف پانچ پراڈکٹس میں گائے کے پیشاب کی ملاوٹ ، کمپنی کا ردعمل
دہرہ دون ۔ 30 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) پٹانجلی پراڈکٹس میں گائے کے پیشاب کی ملاوٹ اور ان کے استعمال کے خلاف ٹاملناڈو میں ایک مسلم تنظیم کی جانب سے جاری کردہ فتویٰ پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے رام دیو کے ساتھی آچاریہ بال کرشنا نے کہا کہ جو لوگ اس طرح کے فتوے جاری کررہے ہیں وہ ملک کی معاشی ترقی کے خلاف ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پٹانجلی کے ہردوار پلانٹ میں 5000 سے زائد مسلم ورکرس کام کرتے ہیں اور یہ تنظیم بلالحاظ ذات پات کئی افراد کو روزگار کے مواقع فراہم کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پٹانجلی کے 800 پراڈکٹس کے منجملہ صرف 5 (گودھن آرک، کیاکلپ تیل، پنچ گویا صابن، فنائیل اور سنجیونی واٹی) میں گاؤموتر (گائے کا پیشاب) کی ملاوٹ کی جاتی ہے اور اس حقیقت کو مخفی نہیں رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان پانچ پراڈکٹس میں تین بیرونی استعمال کیلئے ہوتے ہیں اور دیگر دو کو کھانے میں استعمال کیا جاتا ہے۔ فتویٰ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ان غریب مسلمانوں کو گمراہ کرنے کی سازش ہے جو سستے داموں اصلی پٹانجلی پراڈکٹس استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ کل ٹاملناڈو توحید جماعت (ٹی این ٹی جے) نے فتویٰ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ پٹانجلی کے پراڈکٹس میں گائے کا پیشاب ملایا جارہا ہے اور ان کا استعمال حرام ہے۔ اس دوران راجکوٹ میونسپل کارپوریشن نے پٹانجلی پراڈکٹس کے بعض نمونے معائنے کیلئے روانہ کئے ہیں۔