پولیس کی وردی میں مصلح افراد نے جیل توڑ کر خالصتان سربراہ کو آزاد کروایا

نابھا: خالصتان لبریشن فورس( کے ایل ایف) سربراہ اور نامور دہشت گرد ہرمیندر سنگھ منٹو اور دیگر چار اتوار کی صبح دس بجے پنجاب کی نابھا جیل سے فرار ہونے میں اس وقت کامیاب ہوئے جب دس مصلح افراد نے ان کی جیل سے اس بڑی فراری میں مددکی۔

منٹو کے ساتھ فرار ہونے والے دیگر چاروں کی گروپرت سنگھ‘ وکے گوندرا‘ نتن دیول اور وکرم جیت سنگھ کی حیثیت سے شناخت کی گئی ہے۔

صبح کی اولین ساعتوں میں یہ واقعہ پیش کیا جہاں پر پولیس کی وردی میں دس مصلح افراد نے جیل انتظامیہ پر ایک سو راونڈ فائرینگ کی۔حالات کا جائزہ لینے کے لئے پنچاب پولیس موقع پر پہنچ گئی ہے اور واقعہ کی تحقیقات بھی کی جارہی ہے۔خطرناک عسکریت پسند منٹو کو پنجاب پولیس نے دہلی کے ائی جی ائی ائیرپورٹ سے نومبر2014میں گرفتار کیاتھا جب وہ تھائی لینڈ س سے واپس ہورہا تھا۔

دہشت گردانہ واقعات میں47سالہ منٹو کی تلاش تھی‘ اس کے علاوہ 2008میں ڈیرہ سچا سودا کے سربراہ گرمیت رام رحیم سنگھ پر حملہ اور2010ہلوارہ ائیر فورس اسٹیشن سے دھماکو اشیاء کی بازیابی واقعہ بھی ملزم ہے۔

سال2009میں ودھوا سنگھ کی قیادت میں چلائے جارہے ببر خالصہ انٹرنیشنل ( بی کے ائی) سے انحراف کے بعد منٹو نے کے ایل ایف پر اپنا قبضہ جمع لیاتھا۔وہ پنجاب شیوسینا کے تین قائدین کو ہلاک کرنے کی سازش میں بھی مطلوب ہے۔

اس نے سال 2010میں لدھیانہ کے قریب واقع ہلوارہ ائیرفورس اسٹیشن پر دیسی ساختہ بم بھی نصب کیاتھا۔
ANI