فسادیوں کے ساتھ ملکر کام کرنے کی تحقیقات کا اعلان ، ویڈیو وائرل ۔ صورتحال کشیدہ لیکن قابو میں ، انٹرنیٹ خدمات بحال
اورنگ آباد 15 مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) مہاراشٹرا کے فسادات سے متاثرہ شہر اورنگ آباد میں صورتحال پرامن لیکن کشیدہ برقرار ہے ۔ یہاں چار دن قبل برپا ہوئے تشدد میں دو افراد ہلاک اور زائد از 60 زخمی ہوگئے تھے ۔ ان میں 12 پولیس اہلکار بھی شامل تھے ۔ پولیس نے تقریبا چھ مقدمات درج کئے ہیں جن میں 3,000 نامعلوم افراد کو آگ زنی ‘ گڑبڑ اور سرکاری املاک کو نقصان پہونچانے کے معاملات میں ماخوذ کیا ہے ۔ ایک عہدیدار نے یہ بات بتائی ۔ کہا گیا ہے کہ شہر میں آج صبح سے انٹرنیٹ خدمات کو بحال کردیا گیا ہے تاہم شہر میں اب بھی دفعہ 144 کے تحت امتناعی احکام لاگو ہیں۔ مقامی پولیس کے علاوہ ریاستی ریزرو پولیس فوس کی سات بٹالینس کو تشدد سے متاثرہ علاقوں میں متعین کیا گیا ہے ۔ اڈیشنل ڈائرکٹر جنرل پولیس بپن بہاری نے شہر کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد یہ اعتراف کیا کہ پولیس تشدد پر قابو پانے اور اسے پھیلنے سے روکنے کے علاوہ فسادیوں کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکام رہی ہے ۔
انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کارگذار کمشنر پولیس ملند بھرامبے کی جانب سے سٹی پولیس کے ایک انسپکٹر کے خلاف تحقیقات کی جائیں گی جنہوں نے تشدد پر قابو پانے سے گریز کیا اور شکایات کی سماعت تک نہیں کی ۔ قبل ازیں ایک ویڈیو منظر عام پر آیا تھا جس میں دکھا گیا ہے کہ کچھ پولیس اہلکار فسادیوں کے ساتھ گلیوں میں گھوم پھر رہے ہیں۔ اس ویڈیو کے بعد پولیس نے اس واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیا ہے ۔ مسٹر بہاری نے کہا کہ ہم نے اس ویڈیو کو ریکارڈ کرنے والے افراد سے کہا ہے کہ وہ یہ فوٹیج پولیس کے پاس جمع کروادیں ۔ ہم اس کی درست ہونے کا پتہ چلائیں گے اور اگر ہمیں یہ پتہ چلا کہ کوئی پولیس اہلکار اس میں ملوث ہے تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔ شہر میں پیش آئے تشدد کے واقعات میں دو افراد ایک 65 سالہ معمر شخص اور ایک 17 سالہ لڑکا ہلکا ہوگئے تھے اور ایک درجن پولیس اہلکاروں کے بشمول 60 افراد زخمی ہوگئے تھے ۔ یہ تشدد غیر قانونی آبی کنکشن کے مسئلہ پر برپا ہوا تھا ۔ کئی دوکانوں اور بے شمار گاڑیوں کو بھی نذر آتش کردیا گیا تھا ۔ بہاری نے کہا کہ ایک سینئر پولیس عہدیدار جو اس تشدد میں زحمی ہوئے تھے انہیں مزید علاج کیلئے ائر ایمبولنس کے ذریعہ ممبئی منتقل کئے گئے ہیں۔ ایک 17 سالہ لڑکا پولیس کی فائرنگ میں ہلاک ہوا تھا ۔ علاوہ ازیں دوسرا شخص اس وقت ہلاک ہوگیا تھا جب اس کے گھر کے بازو ایک دوکان کو نذر آتش کردیا گیا اور وہ اپنے ہی گھر میں پھنس کر رہ گیا تھا ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس کی تلاشی مہم کے دوران پٹرول بم اور کیروسین میں ڈوبے ہوئے دوسرا سامان وغیرہ بھی دستیاب ہوئے ہیں۔ مہاراشٹرا بی جے پی کے سربراہ راؤ صاحب ڈانوے نے کل یہ تیقن دیا تھا کہ تشدد کے واقعات کی جامع تحقیقات کی جائیں گی اور جو کوئی اس میں خاطی پایا جائیگا اسے بخشا نہیں جائیگا ۔ شیوسینا نے کل ان فسادات کو فرقہ وارانہ اور پہلے سے منصوبہ بند تشدد قرار دیا تھا ۔