پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق سیمی دھشت گردوں کے جسم پراندر او رباہر متعدد زخموں کے نشان پائے گئے۔

پیرکے روز بھوپال جیل سے فرار سیمی کے 8دھشت گردوں کو مارگرائے جانے کے بعد ان کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں مہلوکین کے جسم کے اندر او رباہر متعدد زخموں کے نشان پائے جانے کی بات کہی گئی ہے او رزیادہ تر زخموں کے نشان مرنے والوں کی کمر کے اوپر کے حصہ میں پائے گئے ہیں۔

رپورٹ میں مذکورہ ملزمین کے کپڑوں کو فارنسک جانچ کے لئے لیبارٹری روانہ کرنے کی بات بھی کی گئی ہے۔سیمی کے دھشت گرد جیل توڑ نے کے بعد ایک جیل محافظ کاگلہ کاٹ کر جیل سے فرار ہوگئے تھے جنھیں ایک گھنٹے بعد بھوپال شہر کے مضافات کے جنگلات میں پولیس گھیرکر انکاونٹر کردیا تھا۔

انسپکٹر جنرل بھوپال یوگیش چودھری دھشت گردوں پر کھلے عام فائرینگ کی مدافعت کی ۔ انہوں نے کہاکہ وہ جوابی کاروائی میں نشانہ بنے۔انہوں نے مزیدکہاکہ مذکورہ ملزمین مسلسل مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے اور انہوں نے 2008سے لیکر2011کے دوران پولیس کانسٹبلوں کوبھی ہلاک کیا۔

مسٹرچودھری نے کہاکہ خطرناک جرم انجام دینے میں ان کا ریکارڈ موجود ہے۔

سیاسی حلقوں کی جانب سے انکاونٹر کی صداقت پر اٹھائے جانے والے سوالات کے درمیان میں مدھیہ پردیش کے ڈی جی پی رشی کمار شکلا نے کل انکاونٹر واقعہ کی تحقیقات کے لئے اسپیشل انوسٹی گیشن ٹیم( ایس ائی ٹی) تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے۔

ایس ائی ٹی کی تشکیل کا فیصلہ اس وقت سامنے آیاجب اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے بھوپال انکاونٹر کی آزادنہ او رمنصفانہ تحقیقات کے لئے عدالتی تحقیق کا پرزور مطالبہ کیا تھا۔